اسلام آباد:افغان مہاجرین نے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے سامنے اپنے امیگریشن کاغذات پر کارروائی میں تاخیر کے خلاف مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ہمیں مار ڈالو کے نعرے لگائے اور اسی نعرے والی شرٹ پہنی۔انہوں نے یو این ایچ سی آر سے مطالبہ کیا کہ ان کے اندراج ، امیگریشن کارڈز کی تقسیم، اور پناہ حاصل کیے جانے والے ممالک میں ان کے داخلے کے عمل کو تیز کرے۔ہمیں مار ڈالو کے نعرے کے ساتھ افغان احتجاج پانچویں روز تک پہنچ گیا ہے۔
احتجاج میں شامل ایک نے کہا کہ تیسرے دن اقوام متحدہ کے متعدد نمائندے آئے اور ہمارے مسائل کو قریب سے دیکھا۔ احتجاجی مظاہرے میں شامل ایک اور پناہ گزین نے کہا کہ ہمیں وہ نہیں ملا جو ہم چاہتے تھے، ہم نے احتجاج کیا، ہمیں اب مزید کچھ بھی نہیں چاہیے، ہمیں مارڈالو ہی اب ہمارا نعرہ ہے۔پناہ کے متلاشیوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے دفتر سے متعدد بار رابطہ کیا لیکن انہیں واضح جواب نہیں ملا۔،“ ایک اور احتجاجی نے کہاوہ 6 تا آٹھ ماہ سے اپنے اہل خانہ اور بچوں کے ساتھ اسلام آباد میں رہائش کی موجودہ بلند قیمت کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں۔
یہاں مکان حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔ احتجاج کرنے والوں میں شامل ایک پناہ گزین نے کہا کہ گزشتہ چھ مہینوں سے، ہمیں ایک ٹوکن دیا جا رہا ہے، جو کہ کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے۔ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں کوئی انسانی مدد اور انسانی مراعات نہیں ملی ہیں۔ افغان پناہ کے متلاشیوں نے انڈونیشیا میں بھی اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے خلاف اپنے امیگریشن کے معاملات نہ سنبھالنے پر احتجاج کیا۔
