جینوا: ا افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن (یو این اے ایم اے)قوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان دیبورا لینز نے امارت اسلامیہ کے نگراں وزیر خارجہ امیرخان متقی سے ملاقات کی اور لاپتہ خواتین کی بابت معلوم کیا۔یو این اے ایم اے نے مزید کہا کہ لاپتہ خواتین سماجی کارکنوں کی قسمت کے بارے عالمی برادری کے غم و غصہ سے متقی کو آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے دیبورا کو یقین دہانی کرائی اس معاملہ کو حل کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔
یو این اے ایم اے نے کہا کہ اقوام متحدہ تمام افغانوں کی بہبود اور حقوق کی حمایت کے لیے طالبان کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے۔اسی دوران، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے افغانستان میں خواتین کارکنوں کی گمشدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔قبل ازیں سکریٹری جنرل گوٹیریس نے کہا تھا کہ مجھے افغانستان میں لاپتہ ہونے والی خواتین کی صحت کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے اورہم طالبان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کارکنوں کو تحفظ فراہم کریں تاکہ وہ اپنے گھروں کو بخیر و عافیت واپس لوٹ سکیں۔
دریں اثنا امارت اسلامیہ نے کہا کہ گمشدہ خواتین کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پیش رفت کے لیے تحقیقات اور کوششیں جاری ہیں۔تمنا زریاب پرانی، پروانہ ابراہیم خیل، مرسل عیار اور زہرہ محمدی سمیت کئی خواتین سماجی کارکنوں کو خواتین کے حقوق کی بحالی کے لیے الگ الگ احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کی وجہ سے تقریباً ایک ماہ پہلے کابل میں حراست میں لیا گیا تھا۔
