تہران: ایران میں جہاں ابتداءمیں کورونا وائرس کے اثر کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی گئی تھی وہاں اس ہلاکت خیز جرثومے نے اس طرح اپنے پیر پھیلائے ہیں کہ اس سے ہر خاص و عام متاثر ہوا ہے۔

یہان تک کہ اراکین پارلیماں بھی اس کی زد میں آچکے ہیں۔اور اب تک 23اراکین پارلیماں میں کورونا وائرس کے ٹسٹ مثبت پائے گئے ہیں۔اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس کے نائب اسپیکر کے اس انکشاف سے یہ کہا جا سکتاہے کہ ایران میں کم و بیش ہر دس اراکین پارلیماں میں سے ایک کورونا وائرس کا شکار ہے۔

ڈپٹی اسپیکر عبد الرضا میسری نے ایان کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یہ اراکین پارلیماں اپنے حلقوں کے لوگوں سے رابطے میں رہنے کے باعث کورونا وائرس کی زد میں آئے ہیں ۔

میسری نے مزید کہا کہ لوگ ملک کے مختلف حصوں میں ان علاقوں سے بھی جہاں کورونا وائرس کا زور ہے اپنے ممبر پارلیمنٹ سے ملاقات کے لیے وفد کی شکل میں آتے رہتے ہیں اور اپنے ساتھ کئی قسم کے وائرس لے کر آتے ہیں جس سے ایک نیا وائرس جنم لیتا ہے ۔

میسری نے مزید کہا کہ ان تمام دس ممبران پارلیمنٹ میں کورونا وائرس ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔لہٰذا اس روشنی میں تمام اراکین پارلیماں کے لیے ایڈوئزری جاری کر دی گئی ہے کہ وہ فی الحال عوام سے اپنا ناطہ منقطع کر لیں۔

منگل کے روز ایران کے محکمہ صحت کے ایک عہدیدار علی رضا رئیسی نے کہا کہ ایران میںکوویڈ 19-(COVID-19) کے 2336کیس سامنے آئے ہیں ۔چین کے صوبہ ہوبئی کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے کیس چین کے بعد سب سے زیادہ جنوبی کوریا میں سامنے آئے ہیں وہاں پانچ ہزار سے زائد افراد اس موذی مرض کا شکار ہیں جبکہ ایران تیسرے نمبر پر ہے ۔

البتہ ہلاک شدگان کی تعداد کے معاملہ میں چین کے بعد دوسرا نمبر ایران کا ہے۔جہاں 77افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔گذشتہ ہفتہ اس کا بھی انکشاف ہوا تھا کہ ایران کے انسداد کورونا وائرس ٹاسک فورس کے سربراہ میں کورونا وائرس پائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *