پشاور: حکومتی اہلکاروں کے مطابق شمال مغربی پاکستان کے خیبر پختونخوا صوبہ میں ایک زبردست بم دھماکہ ہوا جس میں کم از کم ایک پولس اہکار ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔
ڈان نیوز نے ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈسٹرکٹ پولس سربراہ وحید محمود کے حوالے سے بتایاہے کہ آئی ای ڈی کا یہ دھماکہ کلاچی علاقہ میں اس پولس گاڑی کو ہدف بنا کر کیا گیاجو پولیو ٹیکہ لگوانے پر مقامی باشندوں کو آمادہ کرنے والی ٹیم کے کارکنوں کی حفاظت کے لیے تعینات تھی۔
محمود نے کہا کہ ایک پولس اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔جہاں ان کی حالت قدرے بہتر بتائی جارہی ہے۔علاقہ کی گھیرا بندی کر کے تلاشی کا کام شروع کر دیاگیا۔تاہم ابھی تک کسی کالعدم تنظیم یا گروپ نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے اس حملہ کی مذمت کی اور کہا کہ ایک پولس اہلکار کی ہلاکت نہایت افسوسناک ہے۔ہم شہید پولس اہلکار کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے یہ ہدایت بھی جاری کی کہ دونوں زخمیوں کا بہترین علاج کیا جائے۔تین کروڑ 96لاکھ بچوںکو پولیو ٹیکہ لگانے کے مقصد سے اس سال کی یہ پہلی پولیو ٹیکہ مہم دوشنبہ سے شروع کی گئی تھی۔
پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو ٹیکہ لگانے کے لیے دو لاکھ65ہزار پولیو کارکنوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔چند روز پیشتر قومی ادارہ صحت عامہ نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے مزید پانچ پولیو کیسز کی تصدیق کی تھی جس سے رواں سال میں اب تک 17کیس سامنے آچکے ہیں۔