کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں زبردست برفباری اور مسلسل بارشوں کے باعث کئی خواتین و بچوں سمیت کم از کم14افاد ہلاک اور درجن بھر سے زائد دیگر زخمی ہو گئے۔

متواتر برفباری اور بارشوں سے سب سے زیادہ تباہی پیشین ضلع کے سرحدی شہر چمن، بارشور اور بوستان اور کوئٹہ میں مچی ہے جہاں کچی مٹی سے بنے کئی مکانات منہدم ہو گئے۔نہایت خراب موسم کے باعث خشکی و فضائی آمد و رفت بری طرح متاثر رہی جس سے بلوچستان کا باقی دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

ژوب ضلع کے شہاب زئی علاقہ میں ایک مکان کی چھت بیٹھ جانے سے چھ افراد بشمول تین خواتین اور تین بچے ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔

چمن میں پاکستان افغان سرحد کے قریب کیلی لقمان علاقہ میں شادی کی تیاریوں میں مصروف ایک گھراس وقت ماتم کدے میں بدل گیا جب منگنی کی تقریب کے دوران ان کے کچے مکان کی چھت طوفانی بارش کے باعث منہدم ہو گئی جس میں ایک ہی کنبہ کے پانچ افراد ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔

ہلاک شدگان و زخمیوںمیں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔پیشین ضلع کے کیلی چکال میں ایکگر کے کمرے کی دیوار بیٹھ جانے سے دو بچے ہلاک اور دو زخمی ہو گئے جبکہ اسی قسم کے ایک اور سانحہ میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی۔

کوئٹہ کے سول اسپتال کے ایم ڈی کے مطابق برفباری سے رونما ہونے والے جان لیوا واقعات میں زخمی ہونے والے ایک درجن سے زائد افراد کو علاج کے لیے اسپتا ل لایا جا چکا ہے۔

محکمہ موسمیات کے سربراہ عظمت حیات خان کے مطابق کوئٹہ میں برفباری نے گذشتہ20سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔قلعہ سیف اللہ میں چار ت پانچ فٹ برف گری ہے جبکہ عام طور پر ڈیڑھ فٹ برفباری ہوتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *