اسلام آباد: خارجہ دفتر کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ افغانستان کے علاقہ سے دو مارٹر بم پاکستان میں داغے گئے۔لیکن ان مارٹر بموں کے حملہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔مارٹر بم مارے جانے کے واقہ کے بعد سلامتی کے اسباب کی بناءپر طورخم گیٹ بند کر دیا گیا۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاملہ افغان حکام سے اٹھایا گیا ہے اور توقع ہے کہ طورخم گیٹ جلد ہی کھول دیا جائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی سہولت برقرار رکھنے کے لیے گذشتہ سال طورخم سرحد کراسنگ کو 24گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات سدھارنے کے اقدامات کے باوجود افغانستان اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان سرحد پر ٹکراؤکے کئی واقعات رونما ہوئے۔

گذشتہ سال نومبر میں کونار صوبہ کے نرائے ضلع کے آنند گاؤں میں شہری آبادی کو نشانہ بنا کر افغانستان کی جانب سے مارٹروں اور بھاری مشین گنوں سے فائرنگ کے بعد پاکستان اور افغانستان کی فوجوں کے درمیان تصادم میں11افراد زخمی ہو گئے تھے۔

افغانستان کے کونار صوبہ میں ایک سرکاری اہلکار عبد الغنی موسامیم کے مطابق تصادم اس وقت ہوا جب افغان فوجوں نے سرحد پر ایک تعمیر روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔

پاکستان لوگوں کی غیر قانونی آمد و رفت کو روکنے کے لیے پاک افغان سرحد سے متصل نیم فوجی دستوں کے لیے فوجی چھاؤنیوں کی تعمیر اور سرحد پر خار دار تاروں کی باڑ لگا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *