دوبئی: پاکستان کے سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کو ہارٹ و بلڈ پریشر کی شکایت ہوجانے پر یہاں کے ایک اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔
دوشنبہ کو تیلی ویژن نیوز چینلوں پر سابق صدر کو ایک اسٹریچر پر ڈال کر دوبئی امریکن ہاسپٹل لے جاتے دکھایا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ انہیں فوری علاج کی ضرورت تھی اس لیے انہیں بلا تاخیر اسپتال لے جایا گیا ۔
ان کی پارٹی آل پاکستان مسلم لیگ ذرائع نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ ان کی پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ ان کی طبعیت بہت خراب ہو گئی تھی اور اسی دوران انہون نے گھبراہٹ اور سینے میں درد بھی بتایا ۔
فوراً ہی ڈاکٹروں کو انکی رہائش گاہ پر بلایا گیا جنہوں نے ان کا مکمل طبی معائنہ کرنے کے بعد مرض کو سنگین رخ اختیار کرنے سے روکنے کے لیے انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔سابق صدر کے کچھ ٹسٹ کیے گئے تاکہ ان کی مرض کی صحیح تشخیص ہو سکے اور اس کا فوری طور پر علاج شروع کیا جاسکے۔
گذشتہ ہفتہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق فوجی سربراہ کو اپنی صفائی پیش کرنے کا اور اگر مقدمہ میں کوئی سقم ہے تو اس کا تدارک کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو ایک اور موقع دینے کے لیے خصوصی عدالت کے اس فیصلہ کو باطل قرار دے دیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ مشرف کے خلاف سنگین غداری مقدمہ کا28نومبر کو حتمی فیصلہ سنادیا جائے گا۔
تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کی مکمل بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ مقدمہ کا تیزی سے نپٹارہ کرے اور حکومت کو ہدایت کی تھی کہ 5دسمبر تک مقدمہ چلانے والی ٹیم تشکیل دے کر اس کا اعلان کرے۔