اسلام آباد:یہ الزام لگاتے ہوئے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی لندن رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرے کے پس پشت حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کا ہاتھ ہے اصل حزب اختلاف پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے دھمکی دی کہ پارلیمنٹ میں اہم قوانین اور دیگر قومی معاملات پرحکومت سے تعاون کرنا ختم کر دیا جائے گا۔

قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر بولتے ہوئے سیالکوٹ سے شعلہ بیاں قانون ساز نے اس پر اظہار افسوس کیا کہ ایک جانب تو حکمراں اراکین اسمبلی کی کارروائی پر سکون طور پر چلنے دینے کے لیے حزب اختلاف سے مشاورت کر رہے ہیں اور دوسری طرف نواز شریف کے مکان پر حملہ کر کءسیاسی ماحول کو پراگندہ کیا جارہا ہے۔

تاہم پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے دو وفاقی وزیروں نے نہ صرف لندن احتجاج پر نہ صرف پارٹی سے دوری اختیار کر لی بلکہ اس کی مذمت بھی کی اور کہا کہ ان کی پارٹی ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی۔

وزیر مواصلات مراد سعید اور وزیر اقتصادیات حماد اظہر نے حزب اختلاف کی تقریروں کا جواب دیتے ہوئے ایک بار پھر نواز شریف کے خاندان کو ان کی مبینہ بدعنوانیوں پرلعن طعن کی اور نواز شریف کے خاندان کو نشانہ بنایا اور پی ایم ایل این قیادت سے کہا کہ وہ ملک واپس آکر عدالتی کارروائی کا سامنا کریں۔

پی ایم ایل این کے خواجہ آصف نے، جو یو کے سے واپس آئے ہیں ،کہا کہ حکمراں اراکین پارلیمانی کارروائی پر سکون طریقہ سے چلنے اور اہم قوانین منظور کرانے میں تعاون مانگنے کے لیے حزب اختلاف سے اب تک پانچ یا چھ بار ملاقاتیں کر چکے ہیں۔انہوں نے پوچھا کیا تعاون کا یہی طریقہ ہے ؟