علی گڑھ:شعبہءاردو اے ایم یو علی گڑھ کے طالب علم اور انجمن اردوئے معلی شعبہ اردو اے ایم یو علی گڑھ کے سابق جوئنٹ سکریٹری عبدالحفیظ خان کے یو جی سی نیٹ کے امتحان میں کامیاب ہونے پر علی گڑھ کی مختلف علمی و ادبی انجمنوں نے مسرت کا اظہار کیا۔اس سلسلے سے مبارک باد دیتے ہوئے علامہ قیصر اکیڈمی علی گڑھ کے بانی و صدر ڈاکٹر رضی امروہوی نے کہا کہ ”کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے انتہائی جد و جہد اور محنت درکار ہوتی ہے۔

یو جی نیٹ میں کامیاب ہونا آسان بات نہیں اس کے لئے لگاتار محنت اور تعلیم کی طرف رجحان درکار ہوتاہے بلا شبہ عبد الحفیظ خان نے انتھک محنت اور مطالعہ کر کے اور نیٹ پاس کر کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم ہونے کا حق ادا کیا ہے۔میں اس کے لئے انھیں مبارکباد پیش کرتا ہوں“۔

انجمنِ محبانِ اردو علی گڑھ کے نائب سکریٹری ذوالفقار خان نے عبدالحفیظ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ”کسی بھی کامیابی کے پیچھے اس کی سالوں کی محنت و مشقت ہوتی ہے اگر انسان مسلسل کسی کام کو کرنے کے لئے یکسوئی کے ساتھ لگا رہتا ہے تو ایک نہ ایک دن کامیاب ضرور ہوتا ہے۔خاص طور سے ادب کاطالبِ علم ہر لمحہ ادب میں گم رہتا ہے اور جو لوگ ادب کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیتے ہیں ان کے لئے کامیابی بہت آسان ہو جاتی ہے میں اس موقع پر عبد الحفیظ کو مبارکباد دیناچاہوں گا اور یہ کہنا چاہوں گا کہ اردو ادب کے طلبہ کو ان سے سیکھ لینی چاہئے اور اپنی کوشش میں لگے رہنا چاہئے کیونکہ کوشش سے منزل آسان ہوجاتی ہے۔ان کی کامیابی اردو ادب کے طلبہ کے لئے باعثِ مسرت ہے ان کی کامیابی یہ ثابت کرتی ہے کہ وہ محبِ اردو ہیں اور اردو ادب سے سچی عقیدت و محبت رکھتے ہیں“

انجمنِ گلشنِ ادب علی گڑھ کے سرپرست ڈاکٹر ہلال نقوی نے کہا کہ”آج کے دور میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا اور اس کا حق ادا کرنا آسان نہیں۔عبد الحفیظ نے نیٹ میں کامیابی حاصل کرکے نئی نسل کے طلبہ کو ایک پیغام دیا ہے کہ مشکل نہیں ہے کچھ بھی اگر ٹھان لیجئے“۔

انجمن محبان اردو علی گڑھ کے سکریٹری عادل فراز نے کہا کہ”عبد الحفیاظ خان شعبہءاردو اے ایم یو علی گڑھ کے طالب علم ہیں اور انجمن اردو معلی کے سابق جوئنٹ سکریٹری رہے ہیں۔وہ ایک اچھے انسان ہونے کے ساتھ ساتھ ادب کے سچے عاشق بھی ہیں ساتھ ہی خدمت خلق کاجذبہ بھی ان کے یہاں پایا جاتا ہے۔وہ ایک ذہین طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ ادب وآداب کے دلدادہ ہیں۔ انھوں نے مسلسل کوشش و کاوش سے اپنی علمی صلاحیتوں کو بڑھایا اور یو جی نیٹ میں کامیابی حاصل کی۔ان کی اس کامیابی سے آج اہلِ ادب بہت خوش ہیں اور دعا گو ہیں کہ انھیں مسلسل کامیابیاں ملتی رہیں“۔