نئی دہلی:ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے دو ٹوک لہجہ میں کہا ہے کہ اگر پاک مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان میں شامل کرنے کا حکم ملا تو ہندوستانی فوج ایک لمحہ کی بھی تاخیر کیے بغیر اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے مناسب کارروائی کرے گی۔
انہوں نے ہفتہ کے روز اپنی پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان میں شامل کرنے کے حوالے سے استفسار کیے جانے پر کہا کہ پارلیمنٹ چاہے تو پاک مقبوضہ کشمیر ہمارا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ پہلے ہی ایک قرار داد پاس کر چکی ہے کہ جموں و کشمیر ہندوستاسن کا اٹوٹ حصہ ہے۔
اور جب پارلیمنٹ یہ چاہتی ہے تو اس پاک مقبوضہ کشمیر کو بھی ہندوستان میں ہونا چاہئے۔اور جب ہمیں اس ضمن میں کوئی حکم ملے گا تو ہم مناسب کارروائی کریں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 90کے عشرے میں ہی پارلیمنٹ اتفاق رائے سے ایک قرار داد منظور کر چکی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پاک مقبوضہ کشمیر مکمل طور پر جموں و کشمیر کا اٹوٹ انگ ہے۔
پونچھ سیکٹر میں پاکستانی فوج کی فائرنگ سے دو نہتے شہریوں کی ہلاکت پر فوجی سربراہ نے کہا کہ ہم اس قسم کی وحشیانہ کارروائی کا سہارا نہیں لیتے بلکہ ایک بہت ہی پیشہ ور فوج کی شکل میں لڑتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں فوج کی توجہ تعداد پر نہیں بلکہ لیاقت، صللاحیت و معیار یعنی کوالٹی پر ہوگی۔
انہوں نے چین اور پاکستان سے متصل سرحدوں پر فوج کے توازن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں سرحدوں پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔