مظفر آباد/کوئٹہ: ملک کے بیشتر علاقوں میں تودے گرنے ، چٹانیں کھسکنے اور بارش سے متعلقہ حادثات میں مزید56افراد ہلاک ہو گئے جس سے ہفتہ سے جاری بارشوں سے ہونے والے حادثات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر70ہو گئی۔
تقریباً5 درجن اموات میں سے 19کشمیر میں ہلاک ہوئے ہیں اور دس لاپتہ ہیں ۔علاواہ زیںسات افراد پنجاب میں اور تین بلوچستان میں ہلاک ہوئے۔
ملک کے سب سے بڑے صوبہ میں اتوار کے روز بارش سے وابستہ حادثات میں 14افراد کے ہلاک ہونے کی خبر تھی۔
زبردست بارشوں کی وجہ سے پاکستان کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر ، گلگت۔ بلتستان، مالا کنڈ اور ہزارہ ڈویژنوں میں تودے گرنے اور چٹانیں کھسکنے سے قراقرم شاہراہ سمیت تمام بڑی سڑکیں اور شاہراہیں بند ہو گئیں اور چترال برفباری کے باعث باقی صوبہ سے کٹ گیا۔
زیادہ تر ہلاکتیں کشمیر کی وادی نیلم اور بلوچستان کے بالائی علاقوں میں ہوئیں جہاں بارشوں ور تودے گرنے سے دو درجن سے زائد مکانوں،متعدد دکانوںاور ایک مسجد کو نقصان پہنچا ۔
کوئٹہ سے موصول اطلاع کے مطابق گذشتہ تین روز کے دوران صوبہ بلوچستان میں بارش اور برفباری سے متعلقہ حادثات میں کم از کم17افراد ہلاک اور کم و بیش اتنے ہی زخمی ہو گئے۔