اسلام آباد: ایران نے تجویز پیش کی ہے کہ علاقائی مسائل سے نمٹنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے روس، چین،ترکی ، پاکستان اور ایران پر مشتمل ایک نیا بلاک تشکیل دیاجائے۔
یہ تجویزایران میں اسلامی انقلاب کی41 ویں سالگرہ اور پاکستان اور ایران کے درمیان دو طرفہ تعلقا ت کی72ویں سالگرہ کے موقع پر اسلام آباداسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ (آئی ایس ایس آئی) میں لیکچر دیتے ہوئے ایرانی سفیر متعین پاکستان سید محمد علی حسینی نے پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ ایران، چین، ترکی، روس اور پاکستان جیسے ملکوں میں اتنا دم خم اور صلاحیت ہے کہ خطہ کے بہتر مستقبل کے لیے ایک نیا اتحاد تشکیل دے سکتے ہیں ۔
انہوں نے علاقائی معاملات بشمول افغان تنازعہ طے کرنے کے لیے پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ بدقسمتی سے کچھ ممالک کے رویہ سے یہ تنظیم بے اثر اور امت مسلمہ کے معاملات سے نمٹنے اور اسلامی کاز کی حمایت میں موقف اختیار کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئی ہے۔
مسلم ممالک کو درپیش مسائل سے فوری طور پر نمٹنے کو سخت اہم بتایا۔مسٹر حسینی نے کہا کہ امریکہاور اسرائیل عالم اسلام کے لیے ایک نئے ایجنڈے پر عمل آوری کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے صدر ٹرمپ کے ’صدی کے معاہدے‘ کو مشرق وسطیٰ کے لیے نہایت گھناؤنا امن منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کو فلسطین جیسے اصل موضوعات کو ان کی کانفرنسوں اور اجلاس کے ورکنگ ایجنڈا سے ہٹانے نہ دیا جائے۔