دوبئی: سعودی عرب کی ایک فوجداری عدالت نے مملکت کے دشمن ایران کے لیے جاسوسی اور غداری کے جرم میں ایک سعودی شہری کو سزائے موت اور باقی سات کو قید کی سزا سنادی۔

ملک کے الاخباریہ ٹیلی ویژن کے حوالے سے ٹوئیٹر پر کہا گیا کہ سعودی کو اپنے ملک سے غداری کرنے اور ایران کو خفیہ معلومات بہم پہنچانے کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

دیگر سات مجرموں کو ایران کے سفارت خانہ میں کام کرنے والوں کے ساتھ ربط و ضبط بڑھانے اور ان سے تعاون کرنے کے جرم میں مجموعی طور پر58سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

چینل نے سزائے موت اور قید پانے والوں کی شناخت بتائی اور نہ یہ بتایا کہ وہ کون سے ایرانی سفارت خانہ سے تعاون کر رہے تھے۔

سنی ملک سعودی عرب نے 2016میں شیعہ عالم دین شیخ نمر النممر کو سعودی عرب میں سزائے موت دیے جانے کے خلاف احتجاج میں ایران میں واقع اپنے سفارت خانہ قونصل خانوں پر مظاہرین کے حملوں پر اظہار ناخوش کرتے ہوئے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب سے ایران میں اسلامی انقلاب آیا ہے سعودی عرب کے ایران سے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔اور دونوں ملکوں میں ٹکراو¿ کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔