نئی دہلی: سینیر سماج وادی پارٹی رہنما اور ممبر پارلیمنٹ محمد اعظم خان کو دھوکہ دھڑی اور جعل سازی کے الزام میں بدھ کے روز جیل بھیج دیا گیا۔

اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کی عمر کے جعلی تصدیق نامہ سے متعلق کیس میں ان کی ، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ جو اترپردیش اسمبلی میں رامپور سے سماج وادی پارٹی کی ایم ایل اے اور بیٹا عبداللہ اعظم کی جو سوار سے ممبر اسمبلی ہیں،ا یک مقامی عدالت کی جانب سے درخواست ضمانت خارج کیے جانے کے بعد جیل بھیجا گیا ہے۔

مقدمہ کی آئندہ سماعت2مارچ تک موقوف کر دی گئی اس وقت تک اعظم خان ،ان کی اہلیہ اور بیٹا جیل میں ہی رہیں گے۔

اترپردیش کے سابق وزیر اعظم خان ایک مقامی عدالت کے ذریعہ اشتہاری مجرم قرار دیے جانے اور ان کے خلاف ناقابل ضانت وارنٹ جاری ہونے نیز ان کی جائداد کی قرقی کے احکام جاری کیے جانے کے بعد بدھ کے روزز اپنے کنبہ کے ساتھ عدالت میں حاضر ہو گئے۔

ستمبر2019کو عدالت نے ان تینوں قانون سازوں کو رامپور پولس کی جانب سے داخل چارج شیٹ کا جس میں ان تینوں کو فریب دہی اور جعل سازی کا مورد الزام ٹہرایا گیا تھا، نوٹس لیتے ہوئے سمن جاری کر دیے تھے۔

لیکن جب یہ تینوں عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تو عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔ان پر الزامات ہیں کہ انہوں نے زمینوں پر ناجائز قبضے کیے۔ بھنیسیں،بکریاں، کتابیں اور بجلی چوری کی۔خان کے خلاف 88کیسز معرض التوا میں پڑے ہیں۔