تہران: ایران نے کہا ہے کہ اس نے ہندوستان کو چا بہار ریل پراجکٹ سے نہیں نکالا ہے اور اس کو اس پراجکٹ سے نکالنے کی خبر بے بنیاد اور دشمنوں کی اڑائی ہوئی ہے۔
واضح ہو کہ گذشتہ ہفتہ یہ خبر آئی تھی کہ ایرانی حکومت نے 628 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کی تعمیر کے اسے کروڑوں ڈالر کے اس منصوبے کے لیے ہندوستان کی جانب سے فنڈز میں تاخیر کے باعث اسے اس پراجکٹ سے نکال دیا ہے اور چاہ بہار بندرگاہ سے زاہدان تک ریلوے پراجکٹ کی تکمیل بذات خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیکن ایران نے اس کی تردید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس فتنہ کے پس پشت مفاد پرست عناصر کا ذہن کار فرما ہے۔اور ہندوستان کو، جس نے پہلے ہی اس خبر کی تردید کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی تھی کہ وہ اس پراجکٹ کے لیے پابند عہد ہے، یقین دلایا کہ اس عظیم الشان پراجکٹ میں ہندوستان کی فعال شرکت رہے گی۔
ہندوستان سفارت خانہ واقع تہران سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سفیر گوتم دھرمیندر کو ایران کے نائب وزیر سڑک و ایران ریلویز کے سربراہ سعید رسولی نے چابہار زاہدان ریلوے پراجکٹ کے لیے جاری تعاون کا جائزہ لینے کے لے مدعو کیا ہے۔
سفات خانہ نے اس امر کی بھی تصدیق کی کہ رسولی نے کہا ہے کہ اس حالیہ خبر کے پس پست کہ ایران نے ہندوستان کو چابہار زاہدان ریل پراجکٹ سے نکال دیا ہے ، مفاد پرستوں کا ہاتھ ہے۔
سفیر دھرمیندر نے ایران کی مجلس کے اسپیکر باقر قلیباف سے بھی ملاقات کی اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔ ہندوستانی سفیر نے ہندوستاناور ایران کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر یہ ملاقات کی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی سرحد سے متصل اس ریل پرجکٹ کے لیے ایران نے ہندوستان کے ساتھ 4 سال قبل معاہدہ کیا تھا۔اور اس پراجکٹ کے تحت پٹریاں بچھانے کے پہلے مرحلہ کا افتتاح ایران کے وزیر برائے نقل و حمل محمد اسلامی نے کیا تھا ۔ اس ریل پراجکٹ کی مارچ2022میں تکمیل ہونی ہے۔
