نئی دہلی: مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں کے پاس اسلحہ کی نہایت شدید قلت ہو گئی ہے جس کی وجہ وہ خود کو بے دست و پا محسو س کر رہے ہیں اور ان کو لاحق اسلحہ کی کمی کی پریشانی دور کر کے انہیں پھر سے مسلح کرنے کے لیے پاکستان نے انہیں ڈرون کے ذریعہ اسلحہ پہنچا نے کی سازش رچناشروع کر دی ہے ۔
کیونکہ جموں و کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں کو کہیں سے بھی اسلحہ نہیں مل پا رہا ہے۔اور پاکستان جموں و کشمیر میں، جہاں اب بمشکل تمام 200دہشت گرد فعال ہیں، دہشت گردی جاری رکھنا چاہتا ہے اس لیے اب اس نے دہشت گردوں کو ہتھیار بہم پہنچانے کے لیے ڈرون کا سہارا لیا ہے۔
در اصل گذشتہ سال اگست میں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ370کی تنسیخ اور ریاست کو دو مرکزی علاوں جموں و کشمیر اور لداخ میں منقسم کر نے کے مودی حکومت کے فیصلے سے پاکستان آگ بگولہ ہے اور بوکھلاہٹ میں اس نے جموں و کشمیر میں دم توڑتی دہشت گردی کو جلا بخشنے کے لیے دہشت گردوں کی اسلحہ معاونت شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔
اور اسی بوکھلاہٹ میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے یہاں تک کہہ گئے کہ 5اگست 2019کو مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھے ہیں۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تقریرکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان جب تک کشمیریوں کو ان کے غیر منقسم حقوق حاصل نہیں ہوجاتے پاکستان کشمیریوں کی ہر ممکن امداد و حمایت جاری رکھے گا۔
