NIA’s 5,000-page chargesheet names Masood Azhar, brother as masterminds of Pulwama terror attack: Reports

نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی داخل کردہ فرد جرم میں جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر اور اس کے بھائی عبد الرؤف اصغر کو فروری2019میں پلوامہ دہشت گردانہ حملے کا کلیدی ملزم بتایا گیا ہے۔

فرد جرم میں ان دونوں کے علاوہ این آئی اے نے ہلاک دہشت گرد محمد عمر فاروق ، خود کش بمبار عدیل احمد ڈار اور پاکستان سے فعال دیگر دہشت گرد کمانڈروں کو بھی نامزدکیا ہے۔5ہزار صفحات پت مشتمل فرد جرم میں جو جموں میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کی جائے گی، پلوامہ دہشت گردانہ حملہ میں گرفتار چھ ملزموں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

این آئی اے کے ایک عہدیدار کے حوالے سے آئی اے این ایس نے بتایا کہ ایجنسی اظہر ، اصغر ، ان کے مارے گئے ر شتہ دار فاروق اور پلوامہ دہشت گردانہ کیس میں گرفتار چھ فراد کے خلاف منگل کے روز این آئی اےکی جموں خصوصی عدالت میں فرد جرم داخل کرے گی۔14فروری2019کو پلوامہ ضلع میں اس وقت 40سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہو گئے تھے پاکستان مقیم جیش محمد کے ایک دہشت گرد نے دھماکہ خیز مواد سے بھری اپنی گاڑی کو اس وقت دھماکہ سے اڑا دیا جب سی آر پی ایف کا ایک قافلہ جموں سری نگر قومی شاہراہ سے گذر رہا تھا۔فرد جرم میں حملہ میں پاکستان کے رول کو اجاگر کرنے کے لیے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے گئے ہیں جو ملزمان کے مابین گفتگو اورفون کالوں کی تفصیلات پر مشتمل ہیں۔

فرد جرم میں یہ حملہ کرنے کے لیے جیش محمد کے دہشت گردوں کے ذریعہ پیسوں کی منتقلی کے ڈیجیٹل و سائنسی ثبوت بھی ہیں۔فرد جرم میں دیگر گرفتار ملزموں کے نام محمد اقبال راٹھیر، واعظ الاسلام،باپ بیٹی طارق احمد شاہ اور انشاءجان کو نامزد کیا گیا ہے ۔یہ سب جیش محمد کے زیر زمیں کارکنان ہیں۔

محمد اقبال راٹھیر جسے جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا،اپریل2018میں جموں خطہ میں ہندستانی علاقہ میں در اندازی کرنے کے بعد محمد عمر فاروق کا سہولت کار تھا۔ فاروق پر ،جس نے حملہ کی نگرانی کی تھی، حملہ میں استعمال ہونے والے بارود کو جمع کرنے کا الزام ہے۔ وہ اس سال مارچ میں سلامتی دستوں کے ساتھ ایک مسلح تصادم میں مارا گیا تھا ۔