پیرس:فرانس میں کارٹون معاملے میں ٹیچر کے قتل کے بعد سے تناو¿ بڑھتا جارہا ہے۔ فرانسیسی حکومت نے کٹر مسلمانوں کے خلاف کئے گئے اقدامات کی وجہ سے ، دنیا کے تمام مسلمان اور خلیجی ممالک فرانس کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں۔ اس کے باوجود فرانس نے اسلامی اداروں پر اپنا شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے۔ گذشتہ دنوںحکومت نے ایک اہم اقدام کرتے ہوئے ایک بڑی اسلامی برکہ سٹی نامی این جی او کو بند کردیا۔ اس تنظیم نے 26 ممالک میں اپنے ادارے قائم کر رکھ ہیں اور تقریباً 20 لاکھ افراد کے لئے کام کرتی تھی۔
فرانسیسی حکومت اور صدر ایمانوئل میکرون نے کچھ دن پہلے ہی کہا تھا کہ اسلامی بنیاد پرستی پر سخت حملہ کیا جائے گا۔بارا کاسٹی نے اپنے ٹویٹر اکاو¿نٹ پر کہا کہ فرانسیسی حکومت نے فلاحی ادارے کو فوری اثر سے بند کردیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ اب اس ملک سے کام کرنا چاہیں گی جہاں انہیں سیاسی پناہ ملے گی۔ اس ادارہ کے بانی ادریس شمیدی نے ترک صدر ایردوغان سے مدد طلب کی ہے۔ ادریس نے ٹویٹ میں کہا- میں اور میری ٹیم آپ کے ملک میں سیاسی پناہ لینا چاہتے ہیں۔ کیونکہ ، فرانس میں ہم محفوظ نہیں ہیں۔ فرانسیسی وزیر داخلہ گیرالڈ ڈاریمین نے بارا کاسٹی کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے۔ اس نے کہا ہماری حکومت نے صحیح فیصلہ لیا ہے۔
فرانس میں برکہ سٹی نفرت اور اسلامی بنیاد پرستی پھیلارہی تھی۔ وہ دہشت گردوں کی ہرکت کی تعریف کرتی تھی۔ ایسی کسی بھی تنظیم کو اس ملک میں رہنے کا حق نہیں ہے۔حالانکہ تنظیم نے گیرالڈ کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ آپ کی خفیہ ایجنسیوں کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس ادارے کے بانی شمیدی کو کچھ دن قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ فرانسیسی انسداد دہشت گردی فورس نے ان کی کافی پٹائی کی تھی۔ دوسری جانب ، پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کا بیان بھی فرانس میں اسلام کی توہین کے خلاف آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس میں اسلام کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے اس کے خلاف تمام مسلمان ممالک کو متحد ہونا چاہئے۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے مسلم ممالک کے سربراہوں کو ایک خط لکھا۔ اس میں انہوں نے ان سے کہا کہ فرانس میں مسلمانوں کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے وہ دنیا میں اسلامو فوبیا پھیلانے کی سازش ہے۔ تمام مسلم ممالک کو اس کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر یورپ میں اس کی ضرورت ہے۔ فرانس میں مسلمانوں کے خلاف حکومت کی کارروائی حال ہی میں اس وقت شروع ہوئی جب ایک لڑکے نے ہسٹری ٹیچر کا گلا ریت کر قتل کر دیا۔اس استاد پر الزام لگایا گیا تھا کہ کلاس میں پیغمبر محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے دکھائے تھے۔
