Court likely to indict Shehbaz and Hamza in money laundering and illegal assets case

اسلام آباد: منی لانڈرنگ اور غیر قانونی جائیداد کے معاملے میں پاکستان مسلم لیگ (نواز)کے رہنما شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو سزا سنائی جا سکتی ہے۔ دراصل اس بات کا امکان جتایا جارہا ہے کہ احتساب عدالت اگلی سماعت میں دیگر لوگوں کے ساتھ شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو ملزم بنا سکتی ہے۔

سماعت شروع ہونے سے قبل قومی احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو چاروں فریقوں کے بیانات کی کاپی پیش کردی۔ صدارتی جج جواد الحسن نے شریف سے کہا کہ وہ بیانات کی کاپیاں حاصل کرلیں اور وکیل سے پوچھا کہ انھیں الزامات ثابت کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔شریف نے کہا کہ ان کا نام سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت دائر بیانات میں شامل نہیں ہے۔

انہوں نے جج کے سامنے شکایت کی کہ جب انہیں جیل میں فزیوتھیراپی کی سہولت نہیں مل رہی ہے جبکہ کورٹ نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی تھی۔ذرئع کے مطابق جج نے شریف کی اہلیہ نصرت کی وہ درخواست بھی مسترد کردی ہے جس میں انہوں نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سماعت کے دوران جسمانی موجودگی سے چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

دفاعی وکیل نے کہا تھا کہ نصرت صحت کی وجہ سے ملک سے باہر ہیں۔ ادھر ، پی ایم ایل این کی رہنما مریم نواز اپنے چچا اور اپنے چچا زاد بھائی ملنے کے لئے عدالت کے احاطے میں گئیں تھیں کیونکہ ان کی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ انہیں جیل کے احاطے میں ان لوگوں سے ملاقات نہیں کرنے دی جاتی ہے۔