طرابلس:(اے یو ایس)گذشتہ دنوںلیبیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کی ایک کشتی پلٹ گئی جس میں کم از کم 74 افراد ہلاک ہوگئے۔
مہاجرین اور ہجرت کے امور کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق، لیبیا کے ساحلی محافظ اور ماہی گیر 47 افراد کو بچانے میں کامیاب ہو سکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ غالباً اس کشتی پر 100 سے زیادہ افراد سوار تھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
غوطہ خور ابھی تک 31لاشیں نکال چکے ہیں اور باقیوں کی تلاش جاری ہے۔ شمالی افریقی ساحلوں پر ایسے حادثات اکثر و بیشتر ہوتے رہتے ہیں۔
بحیرہ روم کو پار کر کے یورپی سرزمین تک پہنچنے کی جدوجہد کرنے والے تارکین وطن کی کشتیاں سمندر میں غرق ہونے کے واقعات اکثر پیش آتے ہیں۔2011میں بغاوت کے بعد،جس میں طویل عرصہ سے بر سر اقتدار ڈکٹیٹر کرنل معمر القذافی اقتدار سے بے دخل کیے گئے،جنگ زدہ لیبیا افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے یورپ نقل مکانی کرنے والوں کے لیے اصل گذرگاہ بنا ہوا ہے۔
اسمگلرز بھی اکثر و بیشتر پریشان حال کنبوں کو ناقص آلات سے آراستہ ربر کشتیوں میں سی راستے سے لے جاتے ہیں۔
