اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کی متفقہ منظوری سے ریپ کے مجرموں کے لیے کیسٹریشن (نامرد بنانے) کا آرڈیننس لانے کی اصولی منظوری دے دی۔منگل کو اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت کی قانونی ٹیم نے مجوزہ انسداد ریپ آرڈیننس کا مسودہ پیش کیا۔اس موقعے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا، اعظم سواتی اور نورالحق قادری سمیت چند وزرا نے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی سزا قانون کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ ابتدائی طور پر کیسٹریشن کے قانون کی طرف جانا ہوگا۔
ملک میں بڑھنے والے ریپ کے واقعات اور حال ہی میں لاہور موٹر وے پر بچوں کے سامنے ایک ماں کے ریپ جیسے واقعے کے بعد پارلیمان میں بحث کے تناظر میں وزارت قانون کو ریپ قوانین میں ترامیم کرنے کا کہا گیا تھا، جس کا مسودہ آج کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔وزیر اعظم آفس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق عمران خان نے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کیے جاتے۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یہ ترمیم جلد بنیادوں پر فعال ہو جائے گی اور تعزیرات پاکستان میں ریپ سے متعلق ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریپ کیسز کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام، اینٹی ریپ کرائسز سیل کے علاوہ ریپ کا نشانہ بننے والے بچوں، خواتین اور ان کے ساتھ گواہان کا تخفظ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی سخت ضرورت تھی۔کابینہ نے آج اجلاس میں اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس2020 اور تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی اصولی منظوری دی۔خواتین پولیسنگ، فاسٹ ٹریک مقدمات اور گواہوں کا تحفظ مسودے کا بنیادی حصہ ہے، جس کے منظور ہونے پر متاثرہ خواتین یا بچے بلا خوف و خطر اپنی شکایات درج کرا سکیں گے۔
مسودے میں یہ بھی شامل ہے کہ متاثرہ خواتین و بچوں کی شناخت کے تحفط کا خاص خیال رکھا جائے گا۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ریپ کیسز کو سنگین نوعیت کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قانون سازی میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے۔ ’ہم نے اپنے معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے، عوام کے تحفظ کے لیے واضح اور شفاف انداز میں قانون سازی ہو گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سخت سے سخت قانون کا اطلاق ہو۔‘واضح رہے وزیر اعظم پہلے ہی ایک ٹی وی انٹرویو میں ریپ کے مجرموں کو نامرد بنانے کی تجویز دے چکے ہیں۔
