Benazir Bhutto's youngest daughter makes political debut at a rally in Pak

اسلام آباد: پاکستان میں اپوزیشن کی ریلیوں سے آیا سیاسی بھونچال رکنے کا مام نہیں لے رہا ہے۔ اور اس نے اس وقت اور بھی سنگین مگردلچسپ موڑ اختیا کر لیا جب سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی بیٹی آصفہ بھی سیاسی دنگل میں کود پڑیں۔

آصفہ نے پیر کے روز ملتان میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے جلسے میں عمران حکومت کو بے نقط سنائیں اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے اقتدار پر قابض سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب عمران کو الیکٹڈ نہیں ، بلکہ سلیکٹڈ وزیر اعظم مانتے ہیں۔ آصفہ کے بھائی بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کے چیئرمین ہیں۔ وہ گذشتہ ہفتے کورونا مثبت پائے گئے تھے۔

مانا جارہا ہے کہ بھائی کی مدد کے آصفہ پہلی بار کسی سیاسی جلسے میں سرگرم دکھائی دی ہیں۔ آصفہ بھٹو کی تعلیم برطانیہ میں ہوئی تھی۔ اب وہ پاکستان کی سیاست میں سرگرم ہو چکی ہیں۔ انہوں نے پیر کو ملتان کی ریلی میں تقریر بھی کی۔ پیر کو ملتان میں ہوئی اس ریلی کو روکنے کے لئے عمران خان کی حکومت نے بہت زیادہ طاقت جھونکی تھی۔ ریلی کے مقام سے کئی کلومیٹر پہلے بیرکیڈز اور کنٹینر لگائے گئے تھے۔ اس کے باوجود ، ہزاروں کارکن ریلی کے مقام پرپہنچ گئے۔ حزب اختلاف کے کئی رہنما و¿ںپہلے ہی گرفتار کر لیاگیا تھا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے بھی ریلی میں شرکت کی۔پی ڈی ایم میں کل 11 اپوزیشن جماعتیں ہیں۔ ریلی میں آصفہ نے کہا اسلام آباد میں بیٹھی حکومت اس غلط فہمی میں ہے کہ وہ اپوزیشن کو دبا لے گی۔ ہم ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

عمران کو ایک ہی پیغام ہے۔ آپ کا وقت ختم ہوچکا ہے۔ اب بوریا ۔ بستر باندھ کر روانہ ہوجائیے۔ میری والدہ نے ملک کے لئے قربانی دی ہے ، والد آج بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔ آصفہ نے عمران کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ان کو لگتا ہے کہ ہم لوگ گرفتاریوں اور مظالم سے خوفزدہ ہو جائیںگے۔ اگر وہ ہمارے بھائیوں کو گرفتار کریں گے تو ہم بہنیں حکومت کا سامنا کریں گی۔