لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ گزشتہ دنوں پاکستان کی ہمیزا مختار نام کی ایک خاتون نے بابر اعظم پر آبروریزی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اب یہ پورا معاملہ عدالت میں پہنچ گیا ہے۔
ہفتہ کے روز لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج عابد رضا نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے بابر اعظم اور ان کے گھر والوں کو بری طرح لتاڑا۔اور کہا کہ بابر اعظم اور ان کی فیملی متاثرہ خاتون کو پریشان کرنا بند کریں۔ عدالت نے اب اس معاملے میں آگے کی کارروائی کے لئے پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔
خاتون نے اپنی عرضی میں الزام لگایا ہے کہ بابر اعظم نے ان سے شادی کرنے کے جھوٹے وعدے کئے۔ جیو ٹی وی کے مطابق عدالت میں خاتون نے کہا کہ بابر اعظم نے شادی کا جھانسہ دے کر ان سے جسمانی تعلقات بنائے، جس کے سبب وہ حاملہ ہوگئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بابر اعظم نے بعد میں ان پر اسقاط حمل کے لیے دباؤ ڈالا ۔
متاثرہ خاتون نے عدالت میں تمام میڈیکل رپورٹ بھی پیش کیں۔خاتون نے عدالت میں یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے نصیرآباد پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کروائی، لیکن بعد میں انہوں نے کیس واپس لے لیا۔
دراصل ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بابر اعظم نے انہیں پھر سے شادی کرنے کا بھروسہ دیا، لیکن خاتون کا الزام ہے کہ جیسے ہی بابر اعظم بڑے کھلاڑی بن گئے،انہوں نے شادی کرنے سے منع کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ پولیس ا سٹیشن پہنچیں، لیکن پولیس نے پھر سے معاملہ درج کرنے سے منع کردیا۔
