اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما رانا ثنا اللہ نے جمعرات کو اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے ذریعہ13سمبر کو لاہور ریلی میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے خلاف وزیر اعظم عمران خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)حکومت کو متنبہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ اگر حالات بے قابو ہوئے تو اس کی ذمہ داری حکومت ہوگی۔
جیو نیوز کے حوالے سے ثنا اللہ نے یہ بیانات پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے درج کرائے جن میں اپوزیشن جماعتوں نے 13 دسمبر کو ہونے والے جلسے کے انتظامات کا جائزہ لیا اور منصوبہ بند احتجاج کے لئے حکمت عملی وضع کی۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ اپوزیشن صرف آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کررہی ہے ، ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ اتحاد کا اگلا پاور شو لاہور میں عمران خان کی منتخب اور کٹھ پتلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم کا کام کرے گا۔
انہوں نے بتایاکہ اپوزیشن صرف آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کررہی ہے۔ ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ اتحاد کا اگلا پاور شو لاہور میں عمران خان کی منتخب اور کٹھ پتلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم کا کام کرے گا۔ثنا اللہ نے کہا ، 13″ دسمبر کا دن وہ دن ہوگا جب ملک بھر سے لوگ اس فاشسٹ حکومت کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھائیں گے۔”پی ڈی ایم نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر قیمت پر لاہور میں عوامی اجتماع منعقد کرے گی اور پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) مسلم لیگ (ن)کے زیر اہتمام ریلی سے قبل انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے 7 دسمبر کو لاہور میں ایک اجلاس کی میزبانی کرے گی۔
دریں اثنا ، مسلم لیگ (ن)کے سکریٹری انفارمیشن میریئم اورنگزیب نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ اس سے پہلے عوام ان کو 13دسمبر کو بہار کا راستہ دکھائے عمران خان کو شرافت کے ساتھ استعفی ٰدینا چاہے ۔رکاوٹ ڈالنے کے نتائج کا عمران خان حکومت کو ذمہ دار ٹہرائے جانے کی بات پر پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے جمعرات کے روز کہا کہ حکومت پی ڈی ایم جلسے کے لئے کوئی رکاوٹیں پیدا نہیں کرے گی کیونکہ ریلی بذات خود ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کو لیکر انہوں نے مزید لکھا کہ تمام PDM ریلیاں فلاپ ہوچکی ہیں اور حکومت پرکوئی دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی ہیں۔حکومت کی جانب سے یہ بیان اس وقت آیا جب پیر کے روز پی ڈی ایم کی ریلی میں وہ رکاوٹ ڈالنے میں ناکام رہی۔ واضح ہو کہ پی ڈی ایم 16 اکتوبر سے پشاور ، گجرانوالہ ، کراچی اور کوئٹہ میں اسی طرح کی4 ریلیوں کا انعقادچکی ہے۔
