Only 10 percent of farmers involved in protest: Kailash Vijayvargiya

اندور: بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری کیلاش وجے ورگیہ نے دہلی میں جاری کسان آندولن کے حوالے سے کہا ہے کہ آخر بیرون ملک کسان آندولن کو حمایت کیوں مل رہی ہے۔

وجے ورگیہ نے کہا کہ جن لوگوں نے برطانیہ میں ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے کسان آندولن کی حمایت میں مظاہرے کیے وہ کون لوگ ہیں ۔ اس کی تہہ تک جانے کی ضرورت ہے تاکہ سب کو معلوم ہو جائے کہ کسانوں کے نام پر سیاست کون کررہا ہے۔

وجے ورگیہ کا یہ بیان کناڈیائی وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو کی جانب سے کسان آندولن کی حمایت کے اعلان کے کچھ روز بعد آیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم ہمیشہ پرامن احتجاج کے حق میں رہے ہیں۔

وجے ورگیہ نے مزید کہا کہ خود کسانوں نے یہ کہا ہے کہ ملک کے 90 فیصد کسان اس آندولن سے دور ہیں اور 10 فیصد کسان اس تحریک میں شامل ہیں اور اس کی حمایت کرنے والی طاقتیں کوئی اور ہی ہیں۔

زرعی قوانین پر وجے ورگیہ نے کہا کہ اس سے بہتر بل کوئی نہیں ہوسکتا ، یہ کسانوں کی خوشحالی کا بل ہے۔ ان کی آمدنی کو دوگنا کرنے والا بل ہے۔

انہوں نے کانگرس کا گھیرا ؤکرتے ہوئے کہا کہ بل میں شامل دفعات کو کانگرس نے اپنے منشور میں شامل کیا تھا ، لیکن کسانوں کو کانگرس پر اعتماد نہیں تھا اور وزیر اعظم مودی نے ان تمام دفعات کو نافذ کر دیا ، تو کانگرس کو لگتا ہے کہ ان کا یہ ہتھیار بھی چھین لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔