قیف، یوکرین: بیلاروس کے دارالخلافہ منسک سمیت کئی شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران 150 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔ غیر رجسٹرڈ ویزنا ہیومن رائٹس سنٹر نے یہ اطلاع دی ہے۔
ویزنا ویب سائٹ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اتوار کے روز بیلاروس کے مختلف شہروں میں 151 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ان میں سے زیادہ تر افراد کو دارالحکومت منسک سے حراست میں لیا گیا۔
اس سے قبل منسک سٹی ایگزیکٹیو کمیٹی کے محکمہ پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس افسران نے دارالحکومت میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے تقریباً 100 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ مظاہرین تحریک کی علامت سفید اور لال رنگ کے جھنڈے اٹھائے لوکاشینکو’ استعفیٰ دو‘ نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں اور گلی کوچوں سے گذررہے تھے۔
وہ پر امن ناراض لوگوں پر تشدد ڈھانے کی بھی مذمت کر رہے تھے۔قابل ذکر ہے کہ 9 اگست کو بیلاروس کے صدارتی انتخابات کے بعد صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو چھ سال کے لئے دوبارہ منتخب کیا گیا تھا اس کے بعد سے ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔
حزب اختلاف کی پارٹیاں ان انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے۔
