واشنگٹن: امریکہ کے مشی گن میں ایک جج نے ایک عجیب فیصلہ سنایا ہے۔ ڈیوڈ ورکنگ نام کے شخص نے اپنے والدین پر اس بات کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔ کیونکہ انہوں نے اس کی ڈی وی ڈی توڑ دیں جس میں فحش مناظر تھے۔والدین ڈی وی ڈی کے علاوہ جو سامان توڑا اس میں ڈیوڈ کے سیکس کھلونے بھی شامل تھے۔ اس نے ہرجانے کے لئے اپنے والدین پر مقدمہ کیا۔
عدالت نے والدین کو حکم دیا کہ وہ بیٹے کو معاوضہ د یں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ آپ بے شک اس گھر کے مالک ہیں لیکن آپ کو سامان تباہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ڈیوڈ ورکنگ والدین میں طلاق ہونے کے بعد 10 ماہ تک مشی گن کے گرین ہیون علاقے میں اپنے والدین کے ساتھ رہے۔ اس کے بعد وہ اگست 2017 میں انڈیانا چلے گئے اور وہیں مقیم ہوگئے۔ ہالینڈ سینٹینل اخبار نے اطلاع دی ہے کہ جب وہ والدین کا گھر چھوڑ کر گیا تھا تو اس نے اپنے والدین کے گھر پر فحش میگزینوں اور فلموں کا ایک بڑا ذخیرہ چھوڑا ، لیکن جب وہ واپس آیا تو وہ ان چیزوں کو وہاں نہ دیکھ کر چونک گیا۔
ڈیوڈ کے والدین ان تمام فحش چیزوں کو اپنے گھر میں نہیں رکھنا چاہتے تھے اور نہ ہی وہ چاہتے ہیں کہ ڈیوڈ یہ گھٹیاچیزیں اپنے ساتھ انڈیانا لے کر جائیں۔ڈیوڈ ورکنگ نے اپنے والدین پر اس بنیاد پر مقدمہ دائر کیا کہ ان کے والدین نے اپریل 2019 میں ان کے کھلونوں کو غیر قانونی طور پر تباہ کردیا تھا۔ ہالینڈ سینٹینل اخبار کے مطابق ، ڈیوڈ اور اس کے والد کے مابین ہوئے ایک ای میل میں اس حقیقت کا انکشاف ہوا ہے کہ ڈیوڈ جسے اپنا سامان بتا رہا تھا اس میں 12 ڈبوں میں فحش نگاری اور دوڈبوں میں سیکس کھلونے تھے۔
ڈیوڈ نے بتایاکہ اس کے پاس 1600 سے زیادہ ڈی وی ڈیز اور ٹیپ تھیں۔ ایک میل میں ، ڈیوڈ کے والد نے لکھا ہے کہ اس نے اس سارے سامان سے جان چھڑا کر ڈیوڈ پر ایک بہت بڑا احسان کیا ہے۔والدین کے وکیل نے عدالت کے فیصلے کے بعد کہا کہ وہ نقصانات کے ہ رجانے تعین کرنے کے لئے کام کر رہی ہے اور تباہ شدہ سامان کی قیمت معلوم کرنے کے لئے نیواڈا کے ایروٹک ہیریٹیج میوزیم میں ایک ماہر کو بلایا گیا ہے ا۔ ڈیوڈ سے فروری کے وسط تک تباہ شدہ سامان کی قیمت کا خاکہ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔
