Rahul Gandhi compares farmers’ protest to Champaran Satyagraha

نئی دہلی:(اے یوایس) کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی نے کسانوں کے آندولن کے بہانے ایک بارپھرمودی حکومت پرحملہ بولاہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں پھرسے غلام ہندوستان جیسی صورت حال ہے،اورکسان چمپارن جیسی صورت حال جھیلنے جارہے ہیں۔

راہل گاندھی نے ٹوئیٹ کیاہے”ملک ایک بارپھرچمپارن جیسی بدترین صورت حال دیکھنے جارہاہے۔تب انگریزکمپنی بہادرتھااب مودی کے دوست کمپنی بہادرہیں۔لیکن آندولن کاہرایک کسان مزدورستیہ گرہ کرنے والاہے جواپناحق لے کررہے گا۔راہل گاندھی نے اس سے پہلے بھی نئے سال کے موقع پرکہاتھاکہ وہ ناانصافی کے خلاف لڑنے والے کسانوں کے ساتھ ہیں۔

یکم جنوری کوزرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پراحتجاج کررہے کسانوں کاذکرکرتے ہوئے ٹوئیٹ کیاتھا”میں دل سے عزت واحترام کےساتھ ناانصافی کے خلاف لڑنے والے کسانوں اورمزدوروں کے ساتھ ہوں،سبھی کونیاسال مبارک ہو” دودن بعدانہوں نے برٹش دورحکومت میں چمپارن کے کسانوں کی آج کے کسانوں کے ساتھ موازنہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ برٹش دورحکومت میں بہارکے شمالی حصے میں نیپال سے متصل چمپارن علاقے میں زبردستی کسانوں سے نیل کی کھیتی کرائی جاتی تھی،اس کے لئے انگریزوں نے باغان مالکوں کوزمین کی ٹھیکیداری دے رکھی تھی،اورتین کٹھیااصول نافذکررکھاتھا،جس کے تحت کسانوں کوتین کٹھے میں انڈیگو پودے لگانے پر مجبور کیا جاتا تھا تاکہ ان پودوں سے نیل حاصل کیا جا سکے ۔

اس ظلم کے خلاف 1917میں مہاتماگاندھی نے آندولن شروع کیاتھاجسے پہلی سول نافرمانی تحریک کہی جاتی ہے اوراسے چمپارن ستیہ گرہ بھی کہاجاتاہے۔