اسلام آباد :پاکستان کی سینٹرل پاور جنریشن کمپنی نے 7 اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔ یہ افسران پاکستان کے گڈو تھرمل پاور اسٹیشن پر تعینات تھے اور ان پر الزام ہے کہ ان کی لاپروائی کی وجہ سے ملک کے بہت سے شہر سنیچر کی رات کئی گھنٹوں تک اندھیرے میں رہے۔
ڈیلی پاکستان میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ان 7افسروں اور ملازمین کے خلاف نوٹیفیکیشن جاری کردیئے گئے ہیں۔ یہ تمام پلانٹ منیجر گریڈ -3 رینک کے ملازم تھے۔ انہیں اگلے احکامات تک معطل کردیا گیا ہے۔
واضح کہ ہفتے کے روز صوبہ سندھ کے گڈو تھرمل پاور پلانٹ میں بجلی گھر کے ٹوٹنے سے کراچی ، اسلام آباد ، پشاور ، راؤ لاپنڈی ، لاہور اور ملتان جیسے بڑے شہروں میں ‘بلیک آؤٹ’ کی حالت پیدا ہوگئی تھی۔
اسی دوران ، پاکستانی وزیر توانائی محمد ایوب کو ابھی تک ملک میں بلیک آؤٹ ہونے کی وجہ معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اتوار کی رات یا پیر کی صبح تک ملک کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی مکمل فراہمی کو بحال کر دیا جائے گا۔
معطل افسران میں ایڈیشنل پلانٹ منیجر سہیل احمد ، جونیئر انجینئر دیدار چنہ ، فورمین علی حسن گولو ، آپریٹر ایاز حسین ڈہر ، آپریٹر سعید احمد ، اینٹینٹ سراج احمد میمن اور الیاس احمد شامل ہیں۔دھند کی وجہ سے بجلی گل ہونے کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا’وزیر توانائی محمد ایوب نے بتایا کہ ٹیموں کو تحقیقات کے لئے گڈو پاور پلانٹ بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ رات گھنے دھند کی وجہ سے تحقیقاتی ٹیم کو کچھ نظر نہیں آیا۔ واضح ہو کہ سنیچر کی رات 11.41 بجے گڈو پاور پلانٹ میں تکنکی خرابی کے باعث بجلی فراہمی کی فریکوینسی 50 سے صفر ہوگئی تھی۔ تاہم ، اب یہ بتایا جارہا ہے کہ بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے۔
