نئی دہلی: لائن آف کنٹرول پر چین کی حرکتوںکو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستانی فوج نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔مشرق وسطیٰ سے قریب 10 ہزار فوجیوں کو واپس بلایا جائے گا اور انہیں اب چین سے لگتے بارڈر ایریا میں تعینات کیاجائے گا۔ خبر کے مطابق یہ اس لئے کیا جارہا ہے تاکہ فوج اپنی سرحدوں کے تحفظ پر زیادہ توجہ دے سکے۔
سرحدوں کے تحفظ کے لئے 10 ہزار فوجی جوانوں کو ایک دم سے نہیں بلکہ جنگی حکمت عملی کے تحت تعینات کیاجائے گا۔ذرائع کے مطابق رواں سال 2021 کے آخر تک 10000 فوجیوں کو لائن آف کنٹرول کی مرکزی ٹاسک فورس میں منتقل کردیا جائے گا۔ موصول اطلاع کے مطابق 3 ہزار فوجیوں کو نارتھ ایسٹ کے علاقوں سے ہٹا یا جا چکا ہے اور باقی 7 ہزار فوجیوں کو بھی رواں سال کے آخر تک ہٹا لیا جائے گا۔
اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کی تعیناتی ہونے کی وجہ سے ، فوج چین کی سرحد پر زیادہ توجہ مرکوز کرسکے گی۔اس سے قبل بہت ساری پارلیمانی پینلز نے بھی اپنی رپورٹ میں ان چیزوں کا تذکرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ دہشت گردی ، شورش وغیرہ کی بجائے فوج کی اصل توجہ ملک کی سرحدوں کو محفوظ رکھنے کی طرف رہنے دینا چاہئے۔
وضاحت کریں کہ 12 جنوری کو فوجی سربراہ ایم ایم نارونے نے بتایا تھا کہ فوج نے شمال مشرق سے فوجیوں کو کم کرنا شروع کردیا ہے۔ یہ بیرونی خطرات پر زیادہ توجہ دینے کے لئے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ فی الحال جموں کشمیر سے فورس کو کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
