Coronavirus cases the World crosses 10 crore

واشنگٹن: (اے یو ایس) دنیا219ممالک میں کوونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 کروڑ 9لاکھ3ہزار 844ہو گئی ہے جب کہ اس مہلک وبا سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد21 لاکھ69ہزار184 ہو چکی ہے۔

امریکہ کیسز اور اموات کے لحاظ سے دنیا میں سرِفہرست ہے۔امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں اب تک دو کروڑ پچاس لاکھ افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ چار لاکھ 17 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔

امریکہ کے بعد ہندستان میں کرونا وائرس کے ایک کروڑ 60 لاکھ کیس سامنے آئے ہیں جب کہ اس جنوبی ایشیائی ملک میں ایک لاکھ 53 ہزار اموات ہوئی ہیں۔برازیل میں اس متعدی مرض نے 90 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے جب کہ جنوبی امریکہ کے اس ملک میں وائرس سے دو لاکھ 16 ہزار افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

صدر بائیڈن نے کورونا وائرس کے انسداد کے لیے 198 صفحات پر مشتمل منصوبہ جاری کیا ہے۔ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس گیبراسس نے کہا ہے کہ وائرس سے بچاو¿ کی ویکسین کے استعمال سے عالمی وبا پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اب تک 50 ممالک میں لوگوں کو ویکسین کی خوراک دی جا رہی ہے۔ لیکن ان ممالک میں دو کے علاوہ تمام ملک زیادہ اور درمیانی آمدنی والے ممالک ہیں۔اس رجحان کے پیشِ نظر انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایک عالمی خاندان کے طور پر مل جل کر کام کرنا ہو گا تاکہ ویکسین کو جلد از جلد اور مساوی طریقے سے تقسیم کیا جا سکے۔

ادھر نیوزی لینڈ میں حکام کمیونٹی کی سطح پر وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ کمیونٹی کی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی متاثرہ فرد سے رابطے میں آئے بغیر یا اس مہلک وبا سے متاثرہ علاقے میں جائے بغیر اس کا شکار ہوا۔

نیوزی لینڈ نے سخت لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے اس وائرس سے تقریباً مکمل چھٹکارا حاصل کر لیا تھا۔لیکن وبا کے پھیلاؤ سے لے کر 24 جنوری تک دوسرے ممالک سے نیوزی لینڈ واپس آنے والے افراد میں وائرس کے 79 کیس سامنے آ چکے ہیں اور ان میں برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے شروع ہونے والی وائرس کی اقسام بھی پائی گئی ہیں۔

اس رجحان سے کمیونٹی کی سطح پر وائرس کے پھیلنے کے خطرات کے متعلق تشویش بڑھ گئی ہے۔ہفتے کو ہانگ گانک کی حکومت نے کہا کہ شہر کے ایک گنجان آباد علاقے کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے تاکہ اس میں رہنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کیے جا سکیں۔

جارڈن نامی ڈسٹرکٹ میں تقریباً دس ہزار افراد کے 48 گھنٹے کے اندر ٹیسٹ کیے جائیں گے تاکہ ملازمین پیر کو اپنے اپنے کام کرنے کے مقامات میں جا سکیں۔حکام کا کہنا ہے کہ تین ہزار حکومتی ورکرز اس ڈسٹرکٹ میں فرائض انجام دیں گے۔ یاد رہے کہ شہر کے اس حصے میں نئے سال کے پہلے 20 دنوں میں وائرس کے 162 کیس سامنے آئے ہیں اور حکام نے ہانگ کانگ کی مشہور ٹیپمل اسٹریٹ مارکیٹ کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔