Pakistan to start Covid-19 vaccination drive next week

اسلام آباد: (اے یو ایس ) پاکستان کے وفاقی وزیر اسد عمر نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اگلے ہفتے سے کورونا ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بات کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ویکسین لگانے سے متعلق مکمل تیاری کی جا چکی ہے۔ان کے مطابق ویکسین لگانے کے لیے ملک بھر میں سینکڑوں مراکز کام کر رہے ہوں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ خدا نے چاہا تو اگلے ہفتے سے طبی عملے کو اگلے ہفتے سے ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی۔واضح رہے کہ چین نے پاکستان کو کورونا وائرس کی پانچ لاکھ خوراکیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ ویکسین چینی فرم سائنو فارم کی تیار کردہ ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکومتی ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہفتے کو پاکستان کو ویکسین کی پہلی کھیپ مل جائے گی۔پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 1,563 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں جبکہ 74 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے 537,477 مریض ہیں جبکہ 11,450 ہو چکی ہیں۔

خیال رہے کہ اس وقت تک پاکستان کورونا وائرس کے خلاف دو ویکسین کی منظوری دے چکا ہے، جس میں سے ایک سائنو فارم (چائنہ نیشنل فارماسوٹیکل گروپ) اور دوسری آسٹرازنیکا کی تیار کردہ ہے۔روئٹرز کے مطابق روس کی تیارہ کردہ اسپوتنک ویکسین کی بھی ایسی ہی منظوری کے امکانات موجود ہیں۔ منظوری کے اس عمل پر ہر تین ماہ کے بعد نظرثانی کی جائے گی، جس میںسیفٹی‘ اور اس ویکسین کی ’ایفی کیسی‘ اور کوالٹی کا جانچا جائے گا۔

وزیر اعظم پاکستان کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق چین کی کاسینو بائیولوجیکس انک کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد پاکستان دس ملین تک ویکسین کی خوراکیں حاصل کر سکے گا۔ فیصل سلطان کے مطابق کاسینو کی ویکسین پاکستان میں اس وقت حتمی فیز تھری ٹرائل پر ہے اور اس کے فروری کے وسط تک نتائج حاصل ہو سکیں گے۔پاکستان کو چین سے مزید ایک ملین ویکسین کی خوراک کے عطیے کی امید ہے۔کورونا وائرس ٹاسک فورس کی ڈاکٹر غزنہ خالد نے روئٹرز کو بتایا کہ پاکستان مختلف ممالک سے ویکسین حاصل کرے گا۔ان کے مطابق پاکستان کے پاس ویکسین کا ذخیرہ ہو گا، اس میں چینی ویکسین بھی ہو گی اور آسٹرا زنیکا بھی ہو گی۔

ڈاکٹر غزنہ کے مطابق ہم دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہیں اور ویکسین کا عمل ایک بہت مشکل کام ہو گا۔پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر زعیم ضیا نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ حکومت کی طرف سے انھیں یہ ہدایات موصول ہوئیں کہ ویکسین لگانے سے متعلق تمام تیاریوں کو حتمی شکل دے دی جائے۔ ان کے مطابق ان ہدایات کے بعد طبی عملے کو ویکسین لگانے سے متعلق تربیت دے دی گئی ہے۔ان کے مطابق اب جیسے ہی ویکسین موصول ہو گی تو پھر پہلے مرحلے صرف اسلام آباد میں 15 ہزار سے زائد رجسٹرڈ طبی عملے کو یہ ویکسین لگائی جائے گی۔

ڈاکٹر زعیم کے مطابق ملک بھر میں طبی عملے کو پہلے مرحلے میں ویکسین لگائی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں معمر افراد کو ترجیح دی جائے اور پھر تیسرے اور حتمی مرحلے میں عام افراد کو بھی ویکسین لگانے کے سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ڈاکٹر زعیم ضیا کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کا طبی عملہ تربیت یافتہ ہے اور عملے کو ویکسین کے مکمل پروٹوکولز سے متعلق بھی آگاہی دے دی گئی ہے۔