کراچی: حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی نوراللہ مرقدہ سے متعلق آٹھ جلدوں پر مشتمل ” سیاسی ڈائری “ کے مو لف ڈاکٹر ابوسلمان شاہ جہاں پوری 81برس عمر میں منگل کے روز کراچی میں انتقال کر گئے ۔ان کا خاندان اصلاً یوپی کے شاہ جہاں پور سے تعلق رکھتا ہے جہاں وہ 1940میں پیدا ہوئے۔جامعہ قاسمیہ شاہی مراد آباد میں حفظ قرآن مجید کی تکمیل کی اور وہیں ابتدائی عربی اور فارسی کے درس لیے۔ آپ شروع ہی سے اپنے چچا مولانا عبدالہادی خان جو مفتی کفایت اللہ دہلوی کے شاگرد ِرشید تھے ،کے زیر تربیت رہے۔تقسیم وطن کے بعد 1950 میں پاکستان چلے گئے اورباقی زندگی وہیں گزاری۔
پاک وہند کی سیاسی تاریخ، تحریک ولی اللہی ، آزادی کی تحریکات، تنظیمات، شخصیات اور ان تحریکوں کے نشیب وفراز ان کی تحقیق کے خاص میدان رہے۔ان موضوعات پر ایک سو پچاس سے زائد کتابوں کی تالیف کے کارہائے نمایاں سر انجام دیے۔ جن میں کچھ یہ ہیں:آثار ونقوش ،یہ کتاب ڈاکٹر ابوسلمان کا ایک شاندار تحقیقی کارنامہ ہے۔یہ مولاناابولکلام آزاد کے ان تاریخی وسیاسی خطوط اور احکام و ہدایات کا مجموعہ ہے جو نیشنل آرکائیوزآف انڈیانئی دہلی میں محفوظ ہیں یہ تمام تحریریں مولانا کے زمانہ وزارت کی ہیں۔
جو آئی سی سی آر کی فائلوں اور دیگر ذرائع سے ماخوذ ہیں۔جامع الشواہد فی د خول غیر المسلمین فی المساجد،اسے ڈاکٹر صاحب نے اپنے طویل مقدمے کے ساتھ1997ءمیں شائع کیا۔یہ کتاب سب سے پہلے 1919 میں شائع ہوئی جس میں مولانا آزاد نے شرعی دلائل سے ثابت کیاتھا کہ غیر مسلموں کا مسجدوں میں داخل ہونا اور وہاں منعقد ہونے والی مجلسوں میں شمولیت کرنا جائز ہے۔ انڈیاونسزفریڈم،یہ مولانا آزادکی انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ڈاکٹر صاحب نے ایک طویل مقدمے کے ساتھ اسے شائع کیا اور ساتھ ہی وہ تیس صفحات بھی شامل کر دیے جن کے متعلق فیصلہ ہواتھا کہ انہیں مولانا آزادکی وفات کے تیس سال بعد شائع کیا جائے۔
مولانا ابولکلام آزاداور ان کے چند بزرگ دوست اور عقیدت مند، کلیات آزاد، ابوالنصرآہ کا کلام، مولاناابوالکلام آزاد ایک نابغہ روزگار شخصیت، ابوالکلام? و عبدالماجد۔۔۔۔ادبی معرکہ، اردو کا ادیب اعظم، ارمغان آزاد (ابتدائی دور کے مضامین و کلام)،اِفادات آزادی(مذہبی و ادبی سوالات کے جوابات)،مولاناآزاد :ایک سیاسی مطالعہ، انجمن خدام کعبہ(تاریخ و مقاصد و خدمات )اور شیخ الہند مولانا محمود حسن۔ جمیعت علماءہند کے صدر امیر الہند مولانا قاری سید محمدعثمان منصورپوری او رجنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے ڈاکٹر صاحب مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔
