تہران:(اے یو ایس ) ایران کی وزارت دفاع نے مصنوعی سیارہ لے جانے والے ایک راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ راکٹ ٹھوس ایندھن سے کام کرنے والے “طاقت ور ترین” انجن کی ٹکنالوجی سے لیس ہے۔ تہران کا یہ اقدام امریکا کی جانب سے احتجاج سامنے لا سکتا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی وڑن نے پیر کے روز وزارت دفاع میں خلائی یونٹ ے ترجمان احمد حسینی کے حوالے سے بتایا کہ “ذو الجناح” کو تحقیقی مقاصد کے لیے پہلی مرتبہ خلا میں چھوڑا گیا ہے۔ یہ راکٹ 220 کلو گرام وزنی سیٹلائٹ کو زمین کی سطح سے 500 کلو میٹر دور مدار میں لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے ایک صحرائی علاقے میں راکٹ چھوڑے جانے کے مناظر نشر کیے۔ایرانی خبر
رساں ایجنسی “مہر” کے مطابق راکٹ کا تجربہ سمنان صوبے میں کیا گیا جہاں ایرانی خلائی مرکز واقع ہے۔ایران کی اس طرح کی سرگرمیوں کی مغربی ممالک بالخصوص امریکا کی جانب سے مذمت کی جاتی ہے۔ تہران پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ خلا میں سیٹلائٹس چھوڑنے کے ذریعے بیلسٹک میزائلوں کے میدان میں
اپنے تجربے کو مضبوط بنانے پر کام کر رہا ہے۔ امریکا کو اندیشہ ہے کہ ایران اس خصوصی ٹکنالوجی کو نیوکلیئر وار ہیڈز داغنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
