متحدہ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی (یوکے پی این پی) نے پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے ایک رہائشی کے اسلام آباد میں اغوا اور قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔اطلاعات کے مطابق پی او کے میں راربن کے ایک رہائشی فضل حسین کی لاش ، جسے تین روز قبل راولپنڈی سے اغوا کیا گیا تھا ، اسلام آباد کے جنگلات میں پائی گئی تھی۔
یوکے پی این پی کے مرکزی ترجمان سردار ناصر عزیز خان کے دستخط سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ فضل حسین راولپنڈی کے سرینا ہوٹل میں کام کرتے تھے۔ وہ تین دن پہلے اپنے گھر سے روانہ ہوئے تھے لیکن ا نہیں راستے میں ہی اغوا کرلیا گیا ۔ تین دن تک تلاش اور ایف آئی آر درج کرنے کے باوجود ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ بعد میں حسین کی لاش اسلام آباد کے ایک جنگل میں پڑی پائی گئی۔ناصر عزیز نے، جو خود بھی پی او کے سے تعلق رکھتے ہیں اور فی الحال سوئٹزرلینڈ میں مقیم ںبتایا کہ پولیس کے ذریعہ اس معاملہ میں کوئی دلچسپی نہ لینے کے باعث ایک نوجوان مارا گیا نیز جس گاڑی میں وہ گھر سے نکلا تھا اس کا بھی ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔ اور نہ ہی اس بات کا علم ہو سکا ہے کہ اس نوجوان کا کیوں غوا کیا گیاتھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اغوا و قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ۔ ماضی میں اسلام آباد سمیت پورے پاکستان میں متعدد کشمیریوں کو ہلاک کیاجا چکا ہے۔2013 میں فوجی چھاو¿نی والے شہر راولپنڈی میں کل جماعتی قومی اتحاد (اے پی این اے) کے چیئرمین عارف شاہد کو قتل کردیا گیا تھا لیکن آج تک ملزموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ناصر عزیز نے کہا کہ اغوا اور قتل کے حوالے سے بہت سارے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرینا ہوٹل میں کام کرنے والا کوئی دولت مند شخص نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اس سے کس کی دشمنی تھی کس نے اور کیوں اسے اغوا کیا تھا او ر کیوں قتل کیا ۔
اغوا کی اطلاع بروقت پولیس کو دی گئی لیکن پولیس نے حسب معمول کوئی دلچسپی ظاہر کی اور نہ ہی اسے تلاش کرنے کی کوشش کی۔ناصر عزیز نے معلوم کیا کہ آخرکشمیریوں کا کب تک اس طرح قتل ہوتا رہے گا؟انہوں نے کہا کہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت پورے پاکستان میں کشمیریوں کو اغوا اور ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے لیکن ابھی تک ایک بھی قاتل گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ناصر عزیز نے کہا کہ حکومت پاکستان پر یہ سب سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے مقبوضہ خطہ میں مقیم کشمیریوں کی زندگی اور آزادی کا تحفظ کرے۔ اور کشمیریوں کے ماو¿رائے عدالت ہلاکتوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے نیز متاثرین کے لواحقین کو معاوضہ دیا جانا چاہئے۔
