Jammu and Kashmir, UK Space Agency Join hands for impact-based flood forecasts

جموں: مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں وکشمیر نے سیلاب سے ہونے والے نقصان کی پیشینگوئی کے لئے باہمی تعاون کے منصوبے کے لئے برطانیہ کی ایک خلائی ایجنسی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی ، سیئرز اینڈ پارٹنرز (ایس پی ایل)اور ڈی-آربٹ کے اشتراک سے ایچ آر ویلنگ فورڈ کے ذریعہ شروع کیا گیا نیشنل اسپیس انوویشن پروگرام (این ایس آئی پی)ایک ایسی پہل ہے جس میں برطانیہ کی تنظیموں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے مابین باہمی تعاون کے منصوبوں کی حمایت کی گئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ نے یہ ایک بڑا قدم اٹھایا ہے ، جو ندی میں آنے والے سیلاب سے لوگوں کے متاثر ہونے ، عمارتوں کے ڈھہنے ، بنیادی سہولتوں میں رکاوٹ پیدا ہونے اور معاشی نقصان کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں جوکھم کی پیشینگوئی کرنے میں مدد کر گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ، جموں و کشمیر میں سیلاب سے ہونے والے نقصان کی پیشینگوئی کرنے کے لئے ایسا کوئی موثر طریقہ کار موجود نہیں ہے۔

ریاستی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ بین الاقوامی اتحاد کی مدد سے ماضی میں آئے سیلاب سے متعلقہ واقعات کے تجزیے وار آنے والے سیلاب اور ان کی وجہ سے پڑنے والے اثرات کے درمیان تعلقات کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام لوگوں ، ان کے مکانات ڈ فصلوں ، فصلوں ، مویشیوں اور ٹرانسپورٹ کے راستوں پر پڑنے والے اثرات کی پیشینگوئی کرنے میں مدد کرے گا اور اس طرح سیلاب کے دوران لوگوں کو درپیش بہت سارے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

سنہا نے کہا کہ سیلاب کے خطرے کی پیشینگوئی مو¿ثر منصوبہ بندی میں مددگار ثابت ہوگی۔ ترجمان نے کہا کہ مرکزی خطہ کو اس منصوبے کے کوئی اخراجات نہیں اٹھانا پڑیں گے۔