بھوپال:(اے یو ایس) مدھیہ پردیش میں منگل کی صبح سیدھی سے ستنا جارہی مسافروں سے کھچا کھچ بھری ایک بس بانس ساگر کی20فٹ گہری نہر میں گر گئی جس میں کم از کم47افراد ہلاک ہو گئے ۔
موصولہ اطلاع کے مطابق حادثے کے وقت بس میں 60 افراد سوار تھے۔راحت اور بچاؤ کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ ریوا کے پولس انسپکٹر جنرل امیش جوگا کے مطابق پولس کی ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ 32سیٹو ں والی اس بس کے، جس میں 60مسافر سوار تھے ، ڈرائیور نے منزل مقصود پر پہنچنے کے لیے شارٹ کٹ لیا اور چھوٹا راستہ چننے کے ساتھ ساتھ اس نے بس کی رفتار بھی بہت زیادہ بڑھا دی۔
اب تک جو 47لاشیں نکالی جا چکی ہیں ان میں24مرد،21خواتین اور دو بچے ہیں۔ ڈرائیور اور کم از کم5دیگر ابھی تک لاپتہ ہیں۔دریں اثناءوزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے واقعے پر اظہار تعزیت کیا اور متوفیوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس حادثے کی وجہ سے وزیر اعلیٰ نے مرکزی داخلہ اسکیم کا پروگرام ملتوی کر دیا۔
وزیراعلیٰ نے بیان جاری کر کہا کہ ہم بہت جوش و خروش کے ساتھ ایک لاکھ 10 ہزار گھروں میں ہوم انٹری پروگرام کو مکمل کرنے کے لئے جا رہے تھے لیکن صبح 8 بجے ہی مجھے یہ اطلاع ملی کہ سیدھی ضلع کے بانس ساگر کی نہرمیں مسافروں سے بھری بس پلٹ گئی ۔وزیراعلیٰ کے مطابق بانس ساگر کی نہر بہت گہری ہے ، ہم نے فوری طور پر ڈیم سے پانی رکوا دیا ، راحت اور بچاؤ ٹیموں کو روانہ کیا۔ کلکٹر ایس پی ایس ڈی آرایف کی ٹیم وہاں موجود ہے۔
ہائیڈرا کرین تمام وسائل پہنچ چکے ہیں ، بس نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔وزیراعلیٰ کے بیان کے مطابق ایمبولینس ڈاکٹر باقی دوسرے تمام انتظامات وہاں کرائے جاچکے ہیں اور ہماری کوشش یہی ہے کہ ہم اپنے بھائی بہنوں کو بچا پائیں، لیکن ایسی صورتحال میں میرا پورا دماغ ، جسم ، عقل اور روح اسی میں مصروف ہے۔ اس لئے آج پروگرام کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ فوراً راحت اور بچاﺅ کا کام کرنے والی ٹیم کے ساتھ رابطے میں صبح آٹھ بجے سے ہوں، کچھ لوگ بچائے جاچکے ہیں، کوشش یہ ہے کہ اپنے بھائی بہنوں کوبحفاظت بچا پائیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ آپ اپنی اپنی جگہ سے یہ دعا کریںکہ وہ محفوظ رہےں اور محفوظ طریقے سے باہرنکالے جائیں۔ آج کاپروگرام ہم ملتوی کرتے ہیں اسے کسی اور موقع پر کریںگے۔
