صنعا: (اے یو ایس ) یمن میں آئینی حکومت کی معاونت کرنے والے عرب اتحاد نے منگل کے روز بارود سے لدے بغیر پائیلٹ جاسوس طیارے کو مار گرایا۔ ڈرون حوثی ملیشیا نے یمن کی حدود سے سعودی عرب میں ابھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے کی غرض سے بھیجا تھا۔
عرب اتحاد سمجھتا ہے کہ ”حوثیوں کی جانب سعودی عرب میں سویلین اہداف اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں اضافہ صنعا میں متعین ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔“‘سوموار کے روز بھی عرب اتحاد نے سعودی عرب کی سمت بھیجا جانے والا حوثی ملیشیا کا بمبار ڈرون مار گرانے کا دعوی کیا تھا۔
عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈئر ترکی المالکی نے بتایا کہ پیر کو علی الصباح اتحاد کے پرچم تلے لڑنے والی مشترکہ فوج نے ایران کی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیا کا سعودی عرب کی سمت روانہ کردہ ”بارود سے لدہ“ ڈرون ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی فضا میں تباہ کیا۔
یہ کارروائیاں شہری تنصیبات اور عام لوگوں کو نشانہ بنانے کے سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں۔انھوں نے کہا اتحاد کی مشترکہ کمان عام شہریوں اور سویلین ٹھکانوں کو محفوظ بنانے کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون اور رائج ضوابط کے تحت ضروری کارروائیاں کر رہی ہے۔
اتوار کے روز بریگیڈئر ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثی ملیشیا دراصل ایران کی سپاہ پاسداران کا ایجنڈا پورا کر رہے ہیں۔ ’العربیہ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں انھوں نے واضح کیا حوثی ملیشیا کی کارروائیوں میں شدت سوچی سمجھی ترکیب ہے، جس کا فیصلہ ایرانی جنرلز نے کیا ہے۔“ان کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد نے 345 بیلسٹک میزائل اور 515 ڈرونز تباہ کیے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ حوثی ملیشیا عام شہریوں کو خودکش بمبار ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔
امریکا کی طرف سے حوثیوں کا نام دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے اور اس فیصلے کا ان کے حالیہ حملوں پر اثرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بریگیڈئر المالکی نے بتایا کہ امریکا نے حوثیوں کی قیادت کو اس فہرست سے نہیں نکالا جبکہ واشنگٹن نے سعودی عرب کی حمایت میں اپنے موقف کی دو ٹوک الفاظ میں تائید کا اعادہ کیا ہے۔
