سری نگر: جموں کشمیر ورکرز پارٹی کے سربراہ میر جنید نے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔پاکستان ایک پر امن کشمیر نہیں دیکھ سکتا کیونکہ وہ اس سارے سیاسی پروپیگنڈے کے خلاف ہے جو وہ عالمی سطح پر بھارت کے خلاف کرتا رہا جس کا واحد مقصد کشمیر کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو گھیرے میں رکھنا چاہئے اور ان تمام جرائم کے لئے مجرم ٹھہرایا جانا چاہئے۔ میر نے بتایا کہ کشمیر مسلہ تب تک حل نہیں ہوتا جب تک مقبوضہ کشمیر کو کشمیر میں واپس شامل نہ کر دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت تک محفوظ نہیں ہے جب تک پاکستان سے گولی چلانے والے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو مکمل طور پرختم نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہاکہ کشمیر دورے پر آنے والے وفد کو اس حقیقت پر غور کرنا چاہئے اور اس سرزمین میں پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں سے نجات دلانے میں کشمیر کی مدد کرنی چاہئے۔انہوں نے وادی میں یوروپی یونین کے سفیروں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ خطہ کا دورہ کرنے کا بہترین وقت ہے کیونکہ تمام اچھی وجوہات کی بنا پر کشمیر کو عالمی نقشے پر ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جنیدنے میڈیا کے حوالے سے کہا کہ یہ دورہ کشمیر کی سیاسی اقتصادیات کے مختلف پہلو میں ترقی کے لئے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ ایلچی ترقی یافتہ ممالک کی نمائندگی کرتے ہیں جو پرجوش سیاحوں اور سرمایہ کاروں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ان کے دورہ کشمیر سے کشمیر کے لئے کافی امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ کشمیر اب عالمی معیشت کا حصہ بننا شروع ہو گیا ہے۔
“آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا: “یہ آرٹیکل 370 کی منسوخی ہے جس نے اس تبادلے کو ممکن بنایا ہے کیونکہ سفیر کشمیر کا دورہ کرکے یہاں کاروبا ر کے مختلف موقعے تلاش کر سکتے ہیں۔
