Pakistan unlikely to exit ‘grey list’ as FATF meets to decide its fate: Report

پیرس: منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے کے فناشیل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف)مکمل اجلاس سے عین قبل شائع ایک رپورٹ کے مطابق چونکہ کچھ یورپی ممالک کے اس موقف کے پیش نظر کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے منصوبہ عمل کے کئی نکات پر مکمل عمل آوری نہیں کی اس لیے پاکستان کی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔

ایف اے ٹی ایف کا ورچوئل مکمل اجلاس گرے لسٹ میں شامل پاکستان سمیت کئی ممالک کے معاملات پر غور و خوض کرنے کے لیے 22فروری سے پیرس میں جاری ہے۔یہ اجلاس25فروری تک چلے گا۔اور دو روز کی کارروائی کے دوران ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ پاکستان اس بار گرے لسٹ سے چھٹکارہ پانے کے لئے ایف اے ٹی ایف کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ یا اے ایف ٹی اے پاکستان کے اقدامات پر اطمینان ظاہر کردے گا۔

تاہم اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ مکمل اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے سمیت کئی متبادل بشمول بلیک لسٹ میں شامل کرنے یا گرے لسٹ میں برقرا رکھنے پر تبادلہ خیل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اس کے قوی امکان ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کے تین اراکین چین، ملیشیا اور ترکی ، جو پاکستان کے گہرے دوست اور خیر خواہ ہیں، اسے بلیک لسٹ میں ڈالے جانے سے بچانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیں گے۔

واضح ہو کہ پیرس میں قائم ایف اے ٹی ایف نے جون 2018میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال کر اس سے کہا تھاکہ وہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت بند کرنے اس کے منصوبہ عمل پر 2019کے اواخر تک مکمل عمل آوری کرے۔ تاہم کوویڈ 19-کے باعث اس مہلت میں توسیع کر دی گئی تھی۔