EU Council condemns Myanmar coup, may impose sanctions

اقوام متحدہ: یوروپی یونین کونسل نے کہا ہے کہ یوروپی یونین کونسل (ای یو)نے میانمار میں فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی ہے اور ملک کی جمہوری حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے ذمہ دار افراد کے خلاف پابندیوں پر غور کر رہا ہے۔کونسل نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ یوروپی یونین نے ہنگامی حالت کے فوری خاتمے،سویلین حکومت کی بحالی اور نو منتخب پارلیمنٹ کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
کونسل نے گذشتہ سال 9نومبر کو ہونے والے جمہوری انتخابات کے نتائج کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ کیا کہ فوج کو اپنی کارروائی ترک کرنی چاہئے ۔ کونسل نے کہا کہ ہماری سول سوسائٹی کے ساتھ مضبوط وابستگی اور انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کی حمایت ایک اہم ترجیح رہے گی۔ کونسل نے اعلیٰ نمائندے اور یورپی کمیشن کو دعوت دی ہے کہ وہ اس سلسلے میں مناسب تجاویز تیار کریں۔کونسل نے یہ بھی کہا کہ یہ بلاک میانمار / برما اور خطہ بشمول روہنگیا سمیت مہاجرین اور بے گھر افراد کو انسانیت ، غیرجانبداری اور آزادی کے اصولوں کے مطابق انسانی ہمدردی کی امداد فراہم کرتا رہے گا۔

اس تناظر میں ، یورپی یونین مفت اور بلا روک ٹوک انسانیت کی بھلائی کے لئے اپنے مطالبے کو دہراتا ہے وہ تمام ضروریات کے لئے اپنی انسانی امداد کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔کونسل نے ریاست راکھین میں بحران کی اصل وجوہات کی نشاندہی کرنے اور مہاجرین اور بے گھر افراد کی محفوظ ، رضاکارانہ اور وقار واپسی کے لئے بین الاقوامی معیار کے مطابق حالات پیدا کرنے پر زور دیا۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے ایک سال کے لئے ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کیا اور 9 نومبر کو ہوئے عام انتخابات کے دوران دھاندلی جس میں سوچی کی نیشنل لیگ برائے ڈیموکریسی پارٹی نے جیت حاصل کی تھی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔فوج نے کہا کہ وہ جمہوری نظام کے لئے پرعزم ہے اور ہنگامی صورتحال ختم ہونے کے بعد ملک میں وہ نئے اور منصفانہ انتخابات کرائے گی۔