Justin Trudeau and his cabinet abstain from China genocide vote

ٹورنٹو: کناڈا کے ایوان زیریں ہاو¿س آف کامنس نے مغربی زنجیانگ صوبے میں چین کو 10 لاکھ سے زائد اویغور مسلمانوں کی نسل کشی کا مرتکب قرار دینے کے حق میں ووٹ دیا ، لیکن وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کی کابینہ کے ارکان نے اس ووٹ میں شرکت نہیں کی۔

ایوان زیریں میں پیش کی جانے والی اس تحریک کی حمایت میں 266 ووٹ پڑے اور اس کے خلاف ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا ، لیکن ٹروڈو اور ان کی کابینہ نے ووٹ میں حصہ نہیں لیا۔ اس تجویز میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے 2022 کے سرمائی اولمپکس کے انعقاد کو بیجنگ سے ہٹانے کی اپیل کی گئی ہے۔ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر خارجہ اس مسئلے پر حکومت کے موقف کی وضاحت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کسی چیز کا اعلان کرنے سے چین میں خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوں گے اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

حزب اختلاف کی مرکزی جماعتوں نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایوان زیریں میں اپوزیشن جماعتوں کی زیادہ نشستیں ہیں۔ ٹروڈو کی کابینہ میں انہیں ملا کر 37 لبرل ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ایوان زیریں میں ٹروڈو کی لبرل پارٹی کے 154 ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی کے رہنما ، ایرن او ٹولے نے کہا ہے کہ چینی حکومت کو پیغام بھیجنا ضروری ہے۔

یہ ووٹ اویغور مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم کا ذمہ دار ٹھہرانے کی حالیہ کوشش ہے۔ تاہم چین نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ یہ اقدامات دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علیحدگی پسند تحریک کے خلاف اٹھائے گئے تھے۔