Myanmar's military must relinquish power, restore democratically-elected government : says USA

لاس اینجلس: امریکہ نے کہا ہے کہ میانمار کی فوج کو اقتدار سے دستبردار ہونا چاہئے اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کو بحال کرنا چاہئے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ وہ میانمار کے عوام کے ساتھ ہے اور ملک میں سویلین قیادت والی حکومت کے لئے عوام کی خواہش کی حمایت کرتا ہے۔

واضح ہو کہ اس ماہ کے اوائل میں میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد فوج نے آنگ سان سوچی اور صدر یو ون منٹ سمیت متعدد رہنماو¿ں کو جیل میں ڈال کر خود عنان حکومت سنبھال لی تھی۔منگل کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے صحافیوں کو بتایا کہ ج±نٹا (فوجی انتظامیہ) کے لئے ہمارے پیغام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

انہیں اقتدار سے دستبردار ہو کر جمہوری طور پر منتخب حکومت کو بحال کرنا چاہئے ۔ پرائس کے بیان سے ایک دن قبل ، امریکہ نے میانمار کے فوجی افسران کے خلاف اضافی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ امریکہ اور کئی مغربی ممالک میانمار کو ا س کے پیشرو نام برما سے مخاطب کرتے رہے ہیں۔پرائس نے کہا ، ہم برما کے عوام کے ساتھ ہیں۔ ہم ، دنیا میں ہم خیال والے اپنے حلیفوں اور شراکت داروں کے ساتھ ، برما میں سویلین حکومت کی بحالی کی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ برما کے فوجی افسران کو سمجھنا چاہئے کہ جمہوری طریقے سے منتخب حکومت کو ہٹانے کی کوشش کے انہیں نتائج بھگتنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بغاوت کے لئے جوابدہی طے کرنے کا اکیلا امریکہ ہی نہیں ہے۔ پرائس نے کہا ، در اصل ہم نے برطانیہ اور کناڈا کی طرف سے عائد کردہ حالیہ پابندیوں کی حمایت کی ہے اور یورپی یونین جو بھی قدم اٹھائے گا ہم اس کا بھی خیرمقدم کریں گے۔