پشاور: عمران خان کے نئے پاکستان میں صحافیوں کی حالت کتنی خراب ہے ، ا س کی تازہ مثال سامنے آئی ہے۔یہاں ایک صحافی نے وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے ایک رکن پارلیمنٹ پر انہیں زبردستی اغوا کرنے اور انہیں اپنے دفتر میں یرغمال بنانے کا الزام لگایا ہے۔۔ اتنا ہی نہیں ، رکن پارلیمنٹ نے غیر انسانی سلوک کی تمام حدیں عبور کرتے ہوئے ، صحافی کے کپڑے زبردستی اتر وادئیے اور اس کی ویڈیو بھی بنائی ۔
متاثرہ صحافی سیف اللہ جان نے تشدد اور توہین کے حوالے سے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافی کا الزام ہے کہ پاکستان کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماو¿ں نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی۔ سیف اللہ جان نے کہا پی ٹی آئی کے رہنما عبداللہ ، اس کے بھائی فہیم ، زکوٰة کمیٹی کے چیئرمین اور دیگر مسلح افراد نے انہیں زبردستی اغوا کیا اور پی ٹی آئی کے دفتر میں انہیں یرغمال بنا لیا اور کافی اذیت دی۔
ملزم نے اس کی پٹائی کی ، جس سے اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی اور جسم پر شدید چوٹ پہنچی۔ اس کے بعد اسے تمام کپڑے اتارنے پر مجبور کیا گیا اور پھر برہنہ حالت میں اس کی ویڈیو بنائی۔متاثرہ شخص نے الزام لگایا کہ لوگوں کے دباو¿ کے بعد مذکورہ رہنماو¿ں نے اسے چھوڑ دیا لیکن پولیس نے بھی اس کی رپورٹ لکھنے سے انکار کردیا۔ بہت کوشش کے بعدسرداری پولیس اسٹیشن میں کافی تاخیر کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی اور اس میں بھی اہم دفعات کا ذکر نہیں کیا گیا۔
پولیس نے سیف اللہ کی شکایت پر پانچ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جبکہ مرکزی ملزم افتخار کا نام درج نہیں کیا گیا ہے۔
