Sixty two year old Pak MP marries 14-year-old girl from Balochistan

پشاور: پوری دنیا میں انسانی حقوق کو لیکر ہندوستان کے خلاف آواز اٹھانے والے ملک پاکستان میں اقلیتوں ، خواتین اور بچوں پر ظلم ہورہا ہے۔ اس کی تازہ مثال پاکستان کے بلوچستان سے ایک حیران کن کیس ہے۔ یہاں ، بزرگ رکن پارلیمنٹ مولانا صلاح الدین ایوبی (62) نے ایک 14 سالہ نابالغ لڑکی سے شادی کی۔ صلاح الدین بلوچستان کے چترال سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ ایک این جی او نے اس شادی کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ اس معاملے میں حکومت نے پولیس تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ پاکستان میں نکاح قانون کے تحت یہاں لڑکیوں کی شادی کی عمر 16 سال مقرر کی گئی ہے۔ اگر اس کی شادی اس سے کم عمر میں کی جاتی ہے تو پھر اسے قانونی طور پر جرم سمجھا جاتا ہے اور اس کے لئے سزا بھی دی جاسکتی ہے۔

پاکستان کے معروف اخبار ، ڈان کی رپورٹ کے مطابق ، بچی کے اسکول نے میڈیا کے سامنے اس کا برتھ سرٹیفکیٹ پیش کیا ، جس میں ا سکی تاریخ پیدائش 28 اکتوبر 2006 بتائی گئی ہے۔اس کے بعد ، مقامی این جی او کی شکایت کے بعد پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ شکایت موصول ہونے پر جب مقامی پولیس بچی کے گھر پہنچی تو اس کے والد نے بیٹی کی شادی سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کی شادی نہیں ہوئی ہے۔ پولیس کے ڈی پی او نے بتایا کہ بچی کے والد نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو کبھی بھی اس رکن اسمبلی کے پاس نہیں بھیجیں گے۔