جینوا: یونائیٹڈ اکشمیر پیپلز پارٹی(یو کے پی این پی) کے جلاوطن چیرمین شوکت علی کشمیری نے کہا ہے کہ پاک مقبوضہ کشمیر اورگلگت بلتستان سابق رجواڑے جموں و کشمیر کا حصہ تھے لیکن 1947سے پاکستان کا اس پر غیر قانونی تسلط ہے۔پاکستان اور جموں و کشمیر کے مقبوضہ علاقہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں شوکت نے کہا کہ یو کے پی این پی مذہب اور دہشت گردی کو ایک خارجہ پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف ہے۔
یو کے پی این پی کے چیرمین نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئین کی دفعہ 257جموں و کشمیر کی ریاست کے حوالے سے ایک طریقہ کار ہے ”جب جموں و کشمیر کے عوام پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کریں تو پاکستان اور ریاست میں تعلقات کا ریاست کے عوام کی خواہشوں کی روشنی میں تعین کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار داد کی رو سے پاکستان پاک مقبوضہ علاقہ اور گلگت بلتستان کے عوام کی آزادی، زندگی اور عزت و وقار بنانے کا پابند ہے۔
شوکت نے مزید کہا کہ پاک مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے لوگوں کو بنیادی سیاسی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ حکومت سیاسی آزادی کچل رہی ہے اور آزادی اظہا رپر قد غن لگائے ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بھی ملک میں عوامی زندگی میں حصہ لینا چاہتا ہے اسے پاکستان سے وفاداری کا عہد کرنا پڑتا ہے اور اگر کوئی کشمیر کے حالات پر دکھ و افسوس کا اظہا رکرتا ہے اور عوامی سطح پر کشمیریوں کی حمایت کرتا ہے اس پر ظلم و ستم ڈھایا جاتا ہے۔اور جو کشمیر کی آزادی کے حق میں صدا بلند کرتا ہے اسے زدو کوب کیا جاتا ہے اور قید بامشقت کے احکام کے ساتھ جیل بھیج دیا جاتا ہے۔
متعدد کشمیری رہنما جلا وطنی کی زندگی گذار رہے ہیں اور بہت سوں کو جان سے مارڈالنے یا جیل میں ڈال دیے جانے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔پاکستان مقبوضیہ کشمیر کے ایک ممتاز سیاسی رہنما سردار عارف شاہد کے بارے میں ، جنہیں سات سال قبل راولپنڈی میں بڑی بے رحمی سے ہلاک کر دیا گیا تھا، بات کرتے ہوئے شوکت نے کہا کہ اقوا م متحدہ سمیت کئی فورموں پر بارہا یہ معاملہ اٹھایا گیا کہ ان کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات کرانے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے لیکن تا حال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں قوم پرست رہنماو¿ں ،سیاسی کارکنوں اور حقوق انسانی کے علمبرداروں پر بغاوت کے مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پراجکٹ متنازعہ گلگت بلتستان علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور اس سے ماحولیاتی نقصان ہو رہا ہے۔ہوا کا معیار ،آبی وسائل اور زمین کے کٹاو¿ کا باعث بن رہا ہے۔
شوکت نے مزید کہا کہ یو کے پی این پی مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت پاکستان پاکستان اور جموں و کشمیر کے شہریوں کو اغوا اور لاپتہ کرنے والی سیکورٹی ایجنسیوں اور سلامتی دستوں کے خلاف فوری کارروائی کرے اور لاپتہ کیے گئے تمام لوگوں کی فوری رہائی کے اقدامات کرے۔شوکت نے ان الفاظ کے ساتھ اپنی پریس کانفرنس مکمل کی کہ جموں و کشمیر کا معاملہ مذاکرات اور پر امن طریقہ سے حل کیا جانا چاہئے۔
