2015 migrant drowning: Pope Francis meets father of Syrian toddler Alan Kurdi

بغداد:(اے یو ایس ) پاپائے روم پوپ فرانسس نے ترکی کے ساحل سے بحیرہ روم عبور کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے تین سالہ شامی بچے آلان کردی کے والد سے ملاقات کی۔ پاپائے روم ان دنوں عراق کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران انہوں نے آلان کردی کے والد سے بھی ملاقات کی۔ آلان کردی تین سال کی عمر میں اپنے والدین کے ہمراہ بحیرہ روم عبور کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہوا۔ اس حادثے میں ایلان کی والدہ بھی سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئی تھیں۔

آلان کی لاش سمندر کے کنارے سے ملی تھی جہاں وہ منہ کے بل پڑا ہوا تھا۔ اس کی تصویر نے پوری دنیا میں تارکین کو درپیش مشکلات اور شام کے بحران کو پوری دنیا کے سامنے علامت کے طور پر پیش کیا اور پوری دنیا میں آلان کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا گیا۔ویٹیکن نے کہا کہ پوپ فرانسس نے عراقی شہر اربیل میں آلان الکردی کے والد عبد اللہ ک±ردی سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ کافی دیر تک گپ شپ کی۔پوپ نے ایک مترجم کے ذریعہ اس شخص اور اس کے اہل خانہ کی کہانی سنی۔

انہوں نے عبداللہ کردی سے اس کے خاندان کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا جب کہ عبداللہ کردی نے پاپائے روم کی طرف سے تعزیت اور ہمدردی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔شام کے شہر عین العرب (کوبانی) سے فرار ہونے والے کردی کے خاندان نے 2015 میں ترکی سے یونان جانے والی کشتی پر سفر شروع کیا۔ سمندر میں دوران سفر کشتی حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں آلان کردی، اس کی ماں اور کئی دوسرے مسافر سمندر میں ڈوب گئے تھے۔ بعد ازاں آلان کردی کی لاش ترکی کے ایک ساحل سے ملی تھی۔ اس واقعے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔