ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک
سوئٹزرلینڈ تازہ ترین ملک ہے جس نے برقعے پر پابندی عائد کی ہے۔ دنیا میں صرف ہندو خواتین پردہ کرتی ہیں اور مسلمان خواتین برقعہ پہنتی ہیں۔
ہندوؤں میں ابھی زیادہ تر وہ ہی خواتین پردہ کرتی ہیں جو کم پڑھی لکھی یا غریب ہیں یا دیہات میں رہتی ہیں ، لیکن مسلم ممالک میں ، میں نے دیکھا ہے کہ یونیورسٹیوں میں میرے ساتھ پڑھنے والی خواتین پروفیسرز بھی برقعہ پہنتی تھیں۔ وہ برقع پہن کر کار بھی چلاتی تھی۔ اب اس برقعہ پر پابندی کی ہوا پوری دنیا میں پھیل رہی ہے۔دنیا کے 18 ممالک میں برقعے پر پابندی ہے۔ ان 18 ممالک میں یورپی ممالک ، کم از کم آدھا درجن اسلامی ممالک شامل ہیں ، جن میں ترکی ، مراکش ، ازبکستان ، تاجکستان ، تیونس اور چاڈ جیسی قومیں شامل ہیں۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسلامی ممالک نے برقعے پر پابندی کیوں لگائی؟ اس کی فوری وجہ یہ ہے کہ بہت سے مرد برقعہ پہن کرگھنونے جرائم کرتے ہیں۔ وہ اپنی شناخت چھپاتے ہیں اور اچانک حملہ کر دیتے ہیں۔ وہ برقعے میں چھوٹے چھوٹے اسلحہ بھی چھپاتے ہیں۔ ان مجرموں کو پکڑنا بھی مشکل ہے۔ یوروپی ممالک میں بھی بہت سے دہشت گرد حملوں میں یہی چیز دیکھی گئی ہیں۔ یوروپی ممالک اپنی مسلم اقلیتوں کی بہت سی عادات سے پریشان ہیں۔
انہوں نے نہ صرف اپنے برقعوں اور ٹوپیوں وغیرہ پر پابندی عائد کی ہے بلکہ اپنی مساجد ، مدرسوں اور میناروں پر بھی متعدد پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ان مسلم تنظیموں میں سے کچھ نے ان پابندیوں کو مناسب سمجھا ہے ، لیکن بہت سے انتہا پسند مسلمانوں نے ان کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کٹر مسیحی پجاریوں کی اسلام مخالف سازش ہے۔ اس نظریہ کی پاکستان ، سعودی عرب اور ملائیشیا جیسے ممالک کے رہنماں نے بھی حمایت کی ہے۔
ان کا موقف ہے کہ سوئٹزرلینڈ میں کل 30 مسلم خواتین برقعہ پہنتی ہیں۔ ان پر پابندی کے لئے قانون کی کیا ضرورت ہے؟ ان کا یہ بھی خیال ہے کہ اس پابندی کا سوئس سیاحت کے کاروبار پر برا اثر پڑے گا ، کیونکہ مالدار مسلمان ممالک کی خواتین اب وہاں آنے سے پرہیز کریں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ یہ برقع مخالف نہیں ، اسلام مخالف اقدام ہے لیکن یہ ایک موقع ہے جب دنیا کے مسلمان یہ سوچتے ہیں کہ واقعتا اسلام کیا ہے اور وہ کیا بات کرتے ہیں ، کونسا بنیادی اور سطحی ہے؟ اسلام میں سب سے بنیادی چیز خدا کی وحدانیت ہے” اللہ ایک ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمدﷺ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں“۔حضرت محمد ﷺ نے یہ انقلابی پیغام دے کر اندھیرے میں ڈوبے عرب ممالک میں بیداری کی لہر پھیلائی۔ اگر آپ اس ایک چیز کو پوری طرح سے تھام لیتے ہیں تو آپ سچے مسلمان ہوجائیں گے۔
