سرینگر:(اے یو ایس ) تین طلاق کو ملک کی پارلیمنٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے اور اس تین طلاق دینے پر سزا کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ تاہم ملک میں تین طلاق کے کیسیز رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ تازہ معاملہ جموں و کشمیر میں پیش آیا ہے ، جہاں کپواڑہ ضلع میں پولس نے تین طلاق کا پہلا کیس درج کیا۔
پولس ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اصل میں سرحدی علاقہ کیرن میں پیش آیا تھا ، جب شوہر کی طرف سے طلاق دئے جانے پر ایک خاتون نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور کافی دنوں تک عدالت میں کیس چلا تھا۔جس کے بعد عدالت نے اس معاملہ میں کیس درج کرنے کی ہدایت دی۔چنانچہ عدالتی احکامات کے تحت ہی کپواڑہ میں وومنس پولس اسٹیشن کپواڑہ میں باضابط طور پر ایک کیس درج کیا گیا ہے۔اس سلسلہ میں ایس ایس پی کپواڑہ شیر رام امبار نے نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے کیس درج ہونے کی تصدیق کی ہے۔
جبکہ وومنس پولس اسٹیشن کپواڑہ کی ایس ایچ او نے کیس درج ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جانچ جاری ہے اور اس حوالے سے کیس زیر نمبر 06/2021 درج کر لیا گیا۔تفصلات کے مطابق کپواڑہ ضلع کے سرحدی علاقہ کیرن کی رہائش پذیر ایک خاتون نے تین طلاق کے حوالے سے عدالت سے رجوع کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے پولس کو ہدایت جاری کی کہ اس معاملہ کے حوالے سے ایف آئی آر کی جائے ، جس کے بعد کپواڑہ ضلع میں قایم وومنس پولس اسٹیشن میں اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایس ایس پی کپواڑہ شیر رام امبار کار کے مطابق اس سے پہلے بھی میاں بیوی کے درمیان گھریلو تشدد کے حوالے سے ایک ایف آئی آر زیر نمبر درج ہے۔ پولس کے مطابق تین طلاق کی یہ پہلی ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اب باضابطہ طور پر اس کیس کی جانچ شروع کی گئی ہے اور حقیقت سامنے لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
