اقوام متحدہ:ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)کے چین میں وفد کے ممبروں کے مطابق ، ووہان میں گیلے بازار کوویڈ 19 وبائی بیماری کی ابتدا کے لئے اب بھی سب سے زیادہ امکان بنے ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارہ ایوننگ سٹینڈرڈ نے ہیلتھ الائنس کے صدر برائے زولوجسٹ ڈاکٹر پیٹر ڈاس کے حوالے سے بتایا کہ ٹیم نے ووہان کے گیلے بازار اور ان خطوں کے درمیان ایک قابل عمل راہداری کی نشاندہی کی ہے جہاں کوویڈ19 کے قریبی رشتے دار چمگادڑوں میں پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا “یہ ایک لنک اور ایک راستہ فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے یہ وائرس جنگلات کی زندگی سے اس خطے میں آباد لوگوں یا مالوں میں پھیل سکتے ہیں اور پھر کسی بھی طرح سے بازار میں ٹرانسفر ہو جاتے ہیں۔اس سال کے شروع میں ماہانہ طویل مشن میں شامل ہونے والے 4 سائنس دانوں نے بتایا کہ انھیں ان نظریات کی تائید کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ یہ حادثہ لیب سے پھیلا ہوا ہے۔
گذشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ، ووہان میں ڈبلیو ایچ او کے مشن کے سربراہ ، پیٹر بین ایمبارک نے وائرس کے پھیلا ؤکے بارے میں4 قیاس آرائیاں بیان کیں لیکن اس بات سے انکار کیا کہ یہ وائرس سچ میں لیبارٹری کی ہی دین ہے۔ڈبلیو ایچ او کی طرف سے پائے جانے والے ان نتائج پر امریکہ نے تنقید کا نشانہ سادھا ، جس نے ووہان میں کوویڈ19 کی ابتدا میں ڈبلیو ایچ او کی حالیہ تحقیقات میں چینی حکومت کی مداخلت کے امکان پر تشویش پیدا کردی۔
